چیف جسٹس ثاقب نثار کی عید کے تیسرے دن بھی عدالت

خواجہ سراؤں کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی اور چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جاسکتی، جن خواجہ سراؤں کے پاس شناختی کارڈ موجود ہیں انہیں ووٹ کا حق ملنا چاہیے،چیف جسٹس کے ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 18 جون 2018 15:29

چیف جسٹس ثاقب نثار کی عید کے تیسرے دن بھی عدالت
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18جون 2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی فراہمی کیلئے کمیٹی قائم کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سراؤں سے بدتمیزی اور چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جاسکتی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے عید کے تیسرے روز بھی عدالت لگائی اور دو رکنی بنچ نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ نہ بنانے کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کی۔

وفاقی سیکرٹری قانون اور چیف سیکرٹری پنجاب ریکارڈ سمت عدالت میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ نے خواجہ سراؤں کو پندرہ یوم میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طور پر سفارشات طلب کرلیں۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ ون ونڈو طریقے سے بننے چاہئیں اور میں خود اس عمل کی نگرانی کروں گا، خواجہ سراؤں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جب تک انہیں عدالتی تحفظ نہیں ملے گا ان کے معاملات حل نہیں ہوسکتے، خواجہ سراؤں کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی اور چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جاسکتی، جن خواجہ سراؤں کے پاس شناختی کارڈ موجود ہیں انہیں ووٹ کا حق ملنا چاہیے، خواجہ سرا معاشرے کا اہم حصہ ہیں، ریاست کام کرتی ہے یا نہیں لیکن عدلیہ جو کرسکی اس پر عمل کروائیں گے، خواجہ سراؤں کیلئے ایسا نظام بنائیں گے کہ انکا حق انکی دہلیز پر ملے، خواجہ سراؤں سے بدتمیزی اور برے سلوک پر ہمیں بطور معاشرہ شرم آنی چاہیے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ خواجہ سراؤں کیلئے اسمبلی میں مخصوص نشست کا تعین ان کی آبادی پر منحصر ہے۔واضح رہے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے عید الفطرکے پہلے روزاپنے اہل خانہ کے ہمراہ فاؤنٹین ہاؤس کا دورہ کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور مریضوں کے ساتھ گھل مل گئے جبکہ مریضوں نے بھی چیف جسٹس سے مل کر خوشی کا اظہار کیاتھا۔