ملک میں مارشل لاء مسائل کا کسی بھی طور پر کوئی حل نہیں ، لیاقت بلوچ

اس وقت عدلیہ نگراں حکومت ،الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتیں بھی یکسو اور یک آواز ہے کہ آئینی مدت کے مطابق 25جولائی کو انتخابات ہر صورت میں منعقد ہونے چاہئیں،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

پیر 18 جون 2018 20:50

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2018ء) جماعت اسلامی وایم ایم اے پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ مارشل لاء مسائل کا حل نہیں ہے اس وقت عدلیہ نگراں حکومت ،الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتیں بھی یکسو اور یک آواز ہے کہ آئینی مدت کے مطابق 25جولائی کو انتخابات ہر صورت میں منعقد ہونے چاہئیں۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عدالت سے نکل کر میدان میں آئے، عوام کے بنیادی حقوق پر نظر دوڑائی ، معلوم ہوا تعلیم کی حالت خراب ہے، پینے کا صاف پانی لوگوں کو نہیں مل رہا، لوگوں کو صحت کی سہولت میسر نہیں ہے، اسٹیٹس کو پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے جماعت اسلامی حیدرآبادکے زیراہتمام مقامی گارڈ ن لطیف آبادمیں منعقدہ عیدملن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی رہنمااورپی ایس 66کے امیدوارعبدالوحیدقریشی،این اے 226کے امیدوارقومی اسمبلی اور امیرجماعت اسلامی وصدرمتحدہ مجلس عمل حیدرآباد حافظ طاہرمجیدنے بھی خطاب کیا جبکہ نیشنل لیبرفیڈریشن کے مرکزی صدررانامحمودعلی خان ، اسکالر پیرعبدالرحمن قریشی، عقیل خان ،ڈاکٹرسیف الرحمن ،شیخ شوکت علی ،مشتاق احمدخان ،ناصرکاظمی،عبدالقیوم حیدر،ظہیرالدین شیخ جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا تاج محمدناہیوں اوراعظم جہانگیری موجودتھے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کی معیشت پر قرضوں کے بوجھ بے پناہ بڑھ گئے ہیں ، یہ سود کا کاروبار سودی لعنت زوال پذیر ہے لیکن حکمرانوں نے اسے مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے، کرپشن اپنی انتہا پر ہے، انہوں نے کہاکہ یہ دعویٰ کرتے تھے کہ ہم کرپٹ لوگوں کی انتڑیوں سے بھی پیسہ نکال لیں گے۔ 400ارب ڈالر جو لوٹ کر باہر گیا ہے اس کو واپس لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پانی کی قلت ہے، زراعت تباہی سے دوچار ہے ، زمینیں بنجر ہورہی ہیں لیکن کسی کو فکر نہیں کہ ڈیم بنے، پانی کے ذخائر بڑ ھ، بجلی پیدا کی ہے ، بے شمار دعویٰ کئے ہیں لیکن مہنگی بجلی ہے ، لوڈشیڈنگ وبال جان ہے، پاکستان کی زراعت، تجارت اور صنعت دنیا کے مقابلے میں خراب ،آج کالاباغ ڈیم متنازعہ بن گیا، لیکن کیا کالا باغ ڈیم کے علاوہ باقی آپشن موجود نہیں ہے۔

انھوں نے کہاکہ ماہ رمضان فضیلتوں اوربرکتوں کے ساتھ رخصت ہوگیاہے اور اسلام کوہرشعبے میں غالب کرنے کاپیغام دے گیاہے ،ہمارے مسائل کاحل صرف اسلام میں ہے ہمارے اکابرین نے قراردادمقاصد،دستور ،دینی اقداراورقومی یکجہتی کے لیے تاریخی جدوجہدکی ہے سودکی لعنت سے چھٹکارے کی کوششیں کی ہیں،انھوں نے کہاکہ مارشل لامسائل کاحل نہیں ،عدلیہ ،الیکشن کمیشن اورسیاسی جماعتوں متفق ہیں کہ انتخابات بروقت ہوناچاہیے چوتھی مسلسل اسمبلی وجودمیں آنے جارہی ہے لیکن اب تک جمہوری اقدار اورپارلیمانی کلچرمستحکم نہیں ہوسکاغیراخلاقی زبان،کرپشن اورغیرجمہوری رویوں نے ملک کونقصان پہنچایا ہے چندترقیاتی کاموں کے سواحکومت نے کچھ نہیں کیا سپریم کورٹ میدان میں آئی تومعلوم ہواکہ پانی ،بجلی،صحت ،تھانہ کلچرکی حالت بدترہے اسٹیٹس کو مزیدمضبوط ہواہے،ملک میں پانی کی قلت ہے زراعت کوپانی دستیاب نہیں زمینیں بنجرہیںکالاباغ ڈیم متنازع بن گیاہے بھاشاڈیم کاچارمرتبہ سنگِ بنیاد رکھا جاچکا ہے غیرمتنازع ڈیم بنناچاہییں، ملک میں ڈیم کے لیے بے شمارمقامات موجودہیں،میاں صاحب اپنے بیانیہ کے ذریعے اپنے خاندان ،پارٹی اورملک کونقصان پہنچا رہے ہیںلوٹی ہوئی دولت واپس لینے کادعویٰ کرنے والوں نے کرپٹ لوگوں سے دولت واپس نہیں لی،کمانڈوپرویزمشرف عدالتی پروٹیکشن کے بعدبھی ملک میں آنے سے ڈررہاہے اور فوج کی بدنامی کاسبب بن رہا ہے ، اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے تاثر پیداہورہاہے کہ لوگوں کوپکڑدھکڑ کر کے ایک پارٹی کومضبوط کیاجارہاہے ،انتخابات تووقت پر ہوں گے لیکن یہ جانبدارانہ ہوئے توملک کے لے مزیدنقصان کاسبب بنے گا۔

اس موقع پر امیرجماعت اسلامی سندھ ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی نے کہاکہ تقسیم کی سیاست کرنے والوں نے صوبے کوسوائے نعروں اورمحرومیوں کے کچھ نہیں دیا،یہ لوگ ایوانوں میں لوٹنے کے لیے آتے ہیں اورلوٹ کراگلی باری کے لیے تیارہوجاتے ہیں،ملک کوسیاسی استحکام کی ضرورت ہے یہ صلاحیت جماعت اسلامی کے پاس ہے ماضی میں الیکشن کا بائیکاٹ غلطی تھی جس کی معافی مانگتی ہیں ۔