امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلائی فورس تشکیل دینے کا حکم دیدیا

میں خلا میں محض امریکی جھنڈا لگانے اور قدم کے نشانات نہیں چھوڑوں گا‘ ہم خلا میں طویل مدتی موجودگی قائم کریں گے اور مریخ پر مشن کی بنیاد رکھیں گے خلائی فورس راتوں رات نہیں بن سکتی‘ منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے وقت اور پیسہ اور قانون سازی کی بھی ضرورت ہوگی‘امریکی قانون ساز

منگل 19 جون 2018 11:10

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلائی فورس تشکیل دینے کا حکم دیدیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلائی فورس تشکیل دینے کا حکم دے دیا ہے۔غیر خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے خلائی فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خلائی فورس زمین کے باہر بھی ہماری بالادستی کو یقینی بنائے گی، چین اور روس سے پہلے ہم خلا میں موجود ہوں گے۔ایجنسی کے مطابق ٹرمپ خلا پر بالادستی چاہتے ہیں اور ان کی جانب سے خلائی فورس بنانے کا اعلان سامنے آیا ہے،اس کے ساتھ ہی صدر ٹرمپ نے چاند،مریخ اور خلا پر امریکی بالادستی کے حصول کے لیے نئے اقدامات اور منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

قانون سازوں کا کہنا ہے کہ خلائی فورس راتوں رات نہیں بن سکتی اور اس کے لیے صرف اعلان کردینا کافی نہیں بلکہ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے وقت اور پیسہ اور قانون سازی کی بھی ضرورت ہوگی۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ملٹری کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی فورس کی چھٹی شاخ کے قیام کے لیے کام شروع کرے جوسپیس فورس ہو گی۔امریکی صدر نے کہا کہ اس نئی شاخ کے قیام سے قومی سلامتی اور معیشت کو مدد ملے گی کیونکہ اس سے روزگار ملے گا۔

انھوں نے کہایہ صرف کافی نہیں ہے کہ خلا میں امریکی موجودگی ہو۔ ہم پر لازم ہے کہ خلا میں امریکی غلبہ ہو۔وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے انھوں نے عزم کیا کہ امریکہ ایک بار پھر چاند پر امریکی بھیجے گا اور پھر مریخ پر۔میں محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو حکم دیتا ہوں کہ فوری طور پر آرمڈ فورسز کی چھٹی شاخ سپیس فورس کے قیام پر کام شروع کریں۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ بات قابل قبول نہیں ہے کہ چین اور روس کو خلا میں سبقت حاصل ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ وفاقی ایجنسیوں کو احکامات جاری کریں گے کہ سپیس ٹریفک مینیجمنٹ کے لیے جدید فریم ورک مرتب کریں۔نئی سپیس فورس کے بارے میں مزید تفصیلات مہیا نہیں ہیں کہ یہ کیسی ہو گی اور اس کا کام کیا ہو گا۔تاہم ملٹری کی جانب سے نئی شاخ تشکیل دینے کے لیے امریکی کانگریس کی جانب سے قانون کی منظوری ضروری ہے۔نیشنل سپیس کونسل کے اجلاس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بار میں خلا میں محض امریکی جھنڈا لگانے اور قدم کے نشانات نہیں چھوڑوں گا۔

ہم خلا میں طویل مدتی موجودگی قائم کریں گے، معیشت کو توسیع دیں گے اور مریخ پر مشن کی بنیاد رکھیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ امیر امریکیوں کو راکٹ لانچ کرنے کے لیے سرکاری تنصیبات استعمال کرنے کی اجازت دے گی تاکہ کمرشل سپیس کی صنعت کو فروغ ملے۔’اگر امیر امریکی حکومت سے پہلے مریخ کا مشن کر لیتے ہیں تو ہم بڑے خوش ہوں گے اور آپ لوگ بڑے مشہور ہو جائیں گے۔

وہ حکومت کو شکست دیں گے لیکن اس کا سہرا ہمارے سر جائے گا۔صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی آرمڈ فورسز سے بات کرتے ہوئے سپیس فورس کے بارے میں بات کر چکے ہیں اور سابق وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ نے 2000 میں یہ آئیڈیا تھا لیکن اس کا کچھ نہیں بنا۔ٹرمپ اور ان سے پہلے بھی سپیس فورس کے قیام کی باتیں ہو چکی ہیں اور اس خیال کے حامیوں کا کہنا ہے کہ سپیس فورس کے قیام سے پینٹاگون کو بہت فائدہ ہو گا۔تاہم سینیئر ملٹری حکام نے اس خیال کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔2017 میں کانگریس کو ایک بریفنگ میں امریکی فضائیہ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ گولڈفن نے کہا تھا کہ سپیس فورس کا قیام ہمیں غلط سمت میں لے جائے گا۔یاد رہے کہ خلا سے متعلق فوجی کارروائیوں کی نگرانی امریکی فضائیہ کرتی ہے۔