مشرق وسطی میں کم سے کم 80 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں،ایران

سب جوہری ہتھیار اسرائیل کے پاس جب کہ ایران کے پاس ایک بھی نہیں،جواد ظریف

منگل 19 جون 2018 14:23

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2018ء) ایران کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں کم سے کم 80 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں جو سب کے سب اسرائیل کے پاس ہیں جب کہ ایران کے پاس ایک بھی مشرق وسطی میں کم سے کمنہیں، خطے میں عدم استحکام پیدا اور دہشت گردی کے فروغ میں اسرائیل کا اہم کردار رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق 80 ایٹمی ہتھیاراسرائیل کے پاس ہیں۔

(جاری ہے)

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں کم سے کم 80 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں جن میں ایک بھی ایران میں نہیں ہے اور وہ سب کے سب اسرائیل کے پاس ہیں۔مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ مشرق وسطی میں کم سے کم 80 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں جن میں ایک بھی ایران میں موجود نہیں اور وہ سب کے سب اسرائیل کے پاس ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل دنیا میں ایران کے خلاف داد و فریاد بلند کررہا ہے جبکہ خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے اور دہشت گردی کے فروغ میں اسرائیل کا اہم کردار ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ اسرائیلی خطرات کے بارے میں بحث کا وقت پہنچ گئی ہے اگر چہ اس میں کافی دیر ہوچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :