کے ایم سی نے 36 بڑے برساتی نالوں کی صفائی سے متعلق انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے،میئر کراچی

منگل 19 جون 2018 18:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور واٹر کمیشن کی ہدایت پر کے ایم سی نے 36 بڑے برساتی نالوں کی صفائی سے متعلق انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ 15 جون کو بارش کی پیشگوئی کے مد نظر 4 بڑے نالوں اورنگی ٹائون نالہ، گجر نالہ، منظور کالونی نالہ اور نہر خیام پر کام کا آغاز عید سے قبل کردیا گیا تھا تاہم عید کی تعطیلات کے باعث لیبر اور مشینری کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان دنوں میں کام نہیں ہوسکا تاہم آج سے دوبارہ کام کا آغاز کردیا گیا ہے تاکہ سپریم کورٹ کی 30 یوم کی دی گئی مدت میں خاطر خواہ نتائج حاصل کئے جاسکیں اور برساتی پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام ہوسکے، یہ بات انہوں نے نالوں کی صفائی سے متعلق ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سیدسیف الرحمن، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم اور دیگر افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ موجودہ برساتی نالے سیوریج کے نالوں میں تبدیل ہوچکے ہیں، شہر کے کچرے کو اٹھانے کا مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث 60 فیصد کچرا نالوں میں ڈالا جا رہا ہے جبکہ کچرا چننے والے نالوں کے اطراف بیٹھ کر اس کچرے سے کارآمد اشیاء جن میں کاغذ، شیشہ، پلاسٹک وغیرہ چن لیتے ہیں اور باقی ماندہ کچرا نالوں میں پھینک دیتے ہیں جس کے باعث نالے بند ہوجاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کیونکہ یہ بڑا مشکل ہدف ہے تاہم کراچی کے شہریوں کو اس طرح چھوڑا نہیں جاسکتا، بلدیہ عظمیٰ کراچی اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ مون سون نے بارشوں کی صورت میں برساتی پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستا ن کی ہدایت پر حکومت سندھ نے ضروری رقم مہیا کردی ہے ، برساتی نالوں کی صفائی کے لئے 36 ٹینڈر کئے گئے ہیں جن میں سے 29 کاموں کو شروع کیا جا رہا ہے جس کے لئے ضروری قانونی کارروائی مکمل کی جاچکی ہے اس سلسلے میں حکومت سندھ سے مزید 720 ملین روپے دیئے جانے کے لئے ایک خط ارسال کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان 36 نالوں کی صفائی سے مسئلہ مکمل طور پر حل نہیں ہوگا جب تک تمام ضلعوں کے چھوٹے نالوں کا پانی ان بڑے نالوں تک نہیں پہنچے گا،حال ہی میں واٹر کمیشن نے ضلعوں میں واقع نالوں کی صفائی کے سلسلے میں تمام ضلعی چیئرمینوں کی ضروریات کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت سندھ کو کراچی کے تمام اضلاع کو مالی مدد فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جس سے امید ہے کہ اس مرتبہ مون سون کی بارش شہریوں کے لئے باعث زحمت کے بجائے باعث رحمت ثابت ہوگی، میئر کراچی نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ نالوں کی صفائی کے سلسلے میں انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں اور جن گھروں کے سیوریج کے کنکشن نالوں میں ڈالے گئے ہیں وہ رضاکارانہ طور پر منقطع کردیں، گھر وں، کارخانوں اور فیکٹریوں کا کچرا نالوں میں ڈالنے کے بجائے علاقے میں موجود کچرا کنڈی یا مخصوص جگہ پر ڈالیں، میئر کراچی نے کہا کہ نالوں پر جو تجاوزات قائم ہیں اس کے باعث نالوں کی صفائی میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم یہ کوشش کی جارہی ہے کہ بھاری مشینری اور مینول دونوں طریقے سے نالوں کو دی گئی مدت میں صاف کرلیا جائے اور برسات کے دنوں میں شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔