چیئرمین اوگرا نے سرگودھا ریجن میںسوئی گیس کے کروڑوں روپے دبانے والوں کیخلاف کاروائی کرنے کیلئے اہم شخصیات اور سابق ارکان اسمبلی کے ذمہ واجبات کاریکارڈطلب کرلیا

سرگودھاسے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ نواز کے سابق ایم این اے کا نام نا دہندگان کی ریڈ لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود 87 لاکھ سے زائد کی ریکوری اب تک نہ ہوسکی متعدد سی این جی اسٹیشنز کی ٹمپرنگ ثابت ہونے کے باوجود مالکان نے اب تک پوری ادائیگی نہیں کی، ذرائع

منگل 19 جون 2018 19:30

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2018ء) چیئرمین اوگرا نے سرگودھا ریجن میںسوئی گیس کے کروڑوں روپے دبانے والوں کیخلاف کاروائی کرنے کیلئے اہم شخصیات اور سابق ارکان اسمبلی کے ذمہ واجبات کاریکارڈطلب کرلیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ سوئی گیس نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران نا دہندگان کیخلاف مقدمات کے اندراج اور گیس کنکشن منقطع کئے جانے کے باوجود اب تک سیاسی اور بااثر افراد سے کروڑ وںکی رقم جمع کروانے میںناکام رہی ہے بااثر شخصیات کیخلاف مقدمات کا اندراج اور میٹر قبضے میں لینے کے باوجود محکمہ ان کیخلاف کسی قسم کی کاروائی سے گریزاں ہے جبکہ سرگودھاسے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ نواز کے سابق ایم این اے ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کا نام نا دہندگان کی ریڈ لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود 87 لاکھ سے زائد کی ریکوری اب تک نہ ہوسکی متعدد سی این جی اسٹیشنز کی ٹمپرنگ ثابت ہونے کے باوجود مالکان نے اب تک پوری ادائیگی نہیں کی محکمہ سوئی گیس کے ذرائع کے مطابق ریجن بھر میں ایک ہزار ایسی بااثر شخصیات جن میں سیاسی‘ سرکاری‘ محکمہ سوئی گیس سمیت دیگر محکموں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں جو گیس تو استعمال کرتے رہے لیکن اپنے اثرورسوخ کے باعث اپنے میٹروں کو مبینہ طور پر ٹمپرنگ اور گیس کے بلوں کی مد میں بھاری رقوم بارہا کارروائیوں کے باوجود جمع نہیں کی گئی جوتاحال التواکاشکار ہیں۔

(جاری ہے)

ان نادہندگان میں بااثر سیاسی شخصیات جن کے گھروں ‘ ہسپتالوں‘ سی این جی اسٹیشنوں‘ فیکٹریوں‘ ملز اور کارخانوں سمیت دیگر کاروباری مراکز پر گیس کے کنکشن لگے ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان بااثر شخصیات کے خلاف چار سال قبل75 مقدمات جبکہ ہزاروں نادہندگان کے میٹر قبضہ میں لئے جانے کے باوجود یہ نادہندگان محکمہ کو اپنے بقایاجات اثرورسوخ کے باعث جمع نہیں کروا رہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگی رکن قومی اسمبلی کے ہسپتال 49 ٹیل کے ذمہ 87 لاکھ روپے سے زائد‘ واجبات ہیں جو وہ ادا نہیں کررہے جبکہ عبدالرئوف کے ذمہ 23 لاکھ‘ پرائیویٹ ہسپتال میانوالی 8 لاکھ ‘ محکمہ سوئی گیس کے انجینئر کے بھائی کیCNGجس میں مبینہ ٹیمپرنگ پائی گئی تھی سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے انہیں بچالیا گیاویلیو سی این جی میانوالی کے خلاف 25 کروڑ 40 لاکھ اور 2ایف آئی آر کے اندراج‘ سابق رکن قومی و سابق چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے سی این جی کے ذمہ بقایاجات اور مبینہ میٹر ٹیمپرنگ پر میٹر کاٹنے ‘ مختلف ہوٹلوں ، سی این جی سٹیشنوں سمیت 75 سے زائد نادہندگان اور گیس چوری کرنے کے الزامات پر مقدمات درج کروائے گئے تھے،جن کا ریکارڈبھی اگراحکام نے طلب کرلیاہے۔