ہمارے معاشرے کو معتصبانہ ذہنیت کے تحت تقسیم کیا گیا ہے معتصبانہ نعرے،مذہب ،رنگ ونسل کی بنیاد پر نمائندوں کے انتخاب سے صوبے کے مسائل حل نہیں ہونگے ، لشکری رئیسانی

منگل 19 جون 2018 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنمانوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے کو معتصبانہ ذہنیت کے تحت تقسیم کیا گیا ہے معتصبانہ نعرے،مذہب ،رنگ ونسل کی بنیاد پر نمائندوں کے انتخاب سے صوبے کے مسائل حل نہیں ہونگے ۔پانچ سال بعد ایک مرتبہ پھر بلوچستان کے عوام کو موقع میسر آیا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کے ذریعے ان افراد کا احتساب کریں جنہوں نے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر صوبے کے حوالے سے اپنا جائز کردار ادا نہیں کیا اور ان نمائندوں کا انتخاب کریں جو پانچ سالوں میںصوبے کے مسائل میں کمی لانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوں احمد زئی اسٹریٹ، سریاب مل میں منعقدہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نوابزادہ لشکری رئیسانی نے پارٹی کے دیگر رہنماں ملک نصیر احمد شاہوانی،ہمایون عزیز کرد، عزیزاللہ شاہوانی، ملک رفیق شاہوانی،دوست محمد بلوچ ودیگر کے ہمراہ حاجی فوجان بڑیچ کے جواں سال بھتیجے رف بڑیچ، پروفیسر ڈاکٹر شہناز بلوچ، ڈاکٹر عباس لاشاری غلام مصطفی لاشاری اور پارٹی کونسلر زبیر شاہوانی کے چچا علی احمد شاہوانی کے انتقال پر انکے گھر جارکر لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔

اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے اجتماعی مسائل کے حل کو یقینی بنانے کیلئے اپنے ووٹ کے ذریعے ذاتی مفادات حاصل کرنے والوں کا احتساب کئے بغیرآئندہ پانچ سالوں تک گھر بیٹھے بجلی نہ ہونے امن وامان کی صورتحال ابتر پانی کے بحران، بے روزگاری ، تعلیم اور صحت کی سہولیات کے فقدان کی شکایات بے معنی ہوگا