افغانستان کو پاکستان کا پانی چوری کرنے سے روکا جائے ،پڑوسی ملک کی آبی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے، شاہد رشید بٹ

منگل 19 جون 2018 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2018ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ افغانستان کو پاکستان کا پانی چوری کرنے سے روکا جائے اور اسکی آبی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے ۔افغانستان بھی بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی میں شامل ہو کر پاکستان کو صحرا بنانے کی گھناونی سازش میں شامل ہو گیا ہے جس کا تدارک کیا جائے۔

بھارت پاکستان کا پانی چوری کرنے کیلئے سینکڑوں ڈیم بنا رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے مابین 18.5 ملین ایکڑ فٹ پانی کی تقسیم کا فارمولا متوازن نہیں رہا ہے جس سے پاکستان کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔شاہد رشید بٹ نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی بینک بھی غیر جانبدار نہیں رہا بلکہ ایک عالمی طاقت کے اشارے پر بھارت کا ہمنوا بنا ہوا ہے افغان حکومت پاکستان کے دشمن ممالک کی مدد سے سات ارب ڈالر کی لاگت سے مختلف مقامات پر ایک درجن ڈیم بنا رہی ہے جو پانچ ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی استعداد کے حامل ہونگے جس سے صوبہ خیبر پختوان خواہ اور فاٹا میں رہنے والی پختون آبادی بری طرح متاثر ہو گی۔

(جاری ہے)

ان متنازعہ منصوبوں سے دریائے کابل کے پانی میں پاکستان کا حصہ سترہ فیصد کم ہو جائے گا جس سے عوام،صنعت اورزراعت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے ۔پشاور کے بیس لاکھ عوام سمیت ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان،شمالی وزیرستان اور کئی علاقوں کے عوام پینے اور زراعت کیلئے دریائے کابل کا پانی استعمال کرتے ہیں جبکہ ورسک ڈیم کی بجلی بھی اسی دریا کے پانی سے بنتی ہے جبکہ یہی دریا بیس سے اٹھائیس ملین ایکڑ فٹ پانی دریائے سندھ کو فراہم کرتا ہے۔اس پانی میں کمی سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا اس لئے افغانستان سے جلد از جلد پانی کی تقسیم کا منصفانہ معاہدہ کرنے پر غور کیا جائے جو دونوں ممالک کے مستقبل کے لئے بہت ضروری ہے جبکہ افغانستان بھارت کا آلہ کار نہ بنے۔