افغان صدر کی طالبان کو ایک سال کی جنگ بندی کی پیشکش

میں اور عبداللہ عبداللہ طالبان کے روحانی پیشوا مولوی ہیبت اللہ سے براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہیں‘اشرف غنی

بدھ 20 جون 2018 12:02

افغان صدر کی طالبان کو ایک سال کی جنگ بندی کی پیشکش
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2018ء) افغانستان میں جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔ متعدد طالبان اور سیکیورٹی اہلکاروں کے ماریجانے کی اطلاعات ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے طالبان رہنما ہیبت اللہ خان کو براہ راست مذاکرات اور ایک سال کی جنگ بندی کی پیشکش کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان حکومت نے عید سے پہلے طالبان سے پانچ روزہ غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کیاتھا۔ دو روز کے بعد طالبان نے بھی عید کے دن سے تین روز جنگ بندی کا اعلان کیا۔ عید کے چوتھے دن مختلف صوبوں میں عسکریت پسندوں اور افغان سیکیورٹی کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ متعدد طالبان اور اہلکار مارے گئے۔ افغانستان میں امن کیلئے شہریوں کا مارچ مختلف صوبوں سے ہوتا ہوا کابل پہنچا۔

(جاری ہے)

افغان صدر اشرف غنی نے مارچ کے شرکا کا خیرمقدم کیا اور مارچ کی تعریف کی۔ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہاکہ وہ اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ طالبان کے روحانی پیشوا مولی ہیبت اللہ سے براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ غنی نے کہاکہ ہیبت اللہ کابل آئیں یا پتہ بتائیں ان سے ملنے کیلئے مسجد، پہاڑ یا کہیں بھی جانے کیلئے تیار ہیں۔ اشرف غنی نے طالبان کو ایک سال کی غیر مشروط جنگ بندی کی بھی پیشکش کی۔