الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تفصیلات عام کرنے کا فیصلہ

کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی معلومات ویب سائٹ پر جاری کی جائیں گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 جون 2018 13:45

الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تفصیلات ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جون۔2018ء) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تفصیلات عام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی معلومات ویب سائٹ پر جاری کی جائیں گی تاکہ امیدواروں کی تمام معلومات انٹرنیٹ پر ووٹرز کو دستیاب ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات اور دیگر معلومات جاری کی جائیں گی۔اسی کے ساتھ امیدواروں کے حلف ناموں کی تفصیلات بھی ویب سائٹ پر جاری کی جائیں گی اور اس حوالے سے ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کا ڈیٹا اسکین کر کے الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ بھجوانا شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو حلف نامہ جمع کرانا لازمی قرار دیا ہے جس کے بعد کئی امیدواروں نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سرفہرست سیف اللہ فیملی ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں الیکشن 2018 میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد کم ہے۔ ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 2013 میں 28 ہزار 302 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے جب کہ انتخابات 2018 کے لیے 21 ہزار 482 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

دوسری جانب ملک بھرمیں اپیلٹ ٹربیونلزنے کام شروع کردیا جس کے بعد 22 جون تک ریٹرننگ افسران کے فیصلوں پراپیلیں دائر ہوں گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھرکے 849 حلقوں کیلئے 21 اپیلٹ ٹربیوبلز بنائے گئے ہیں،اپیلٹ ٹربیونلزنے کام شروع کردیا جس کے بعد 22 جون تک ریٹرننگ افسران کے فیصلوں پراپیلیں دائرہوں گی۔ اپیلٹ ٹربیونلز23 سے 27 جون تک اپیلوں کونمٹائیں گے۔

الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران سے 21 ہزار امیدواروں کی تفصیلات مانگ لیں جس کے بعد امیدواروں کے حلف نامے اوراثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر شائع کی جائیں گی۔ ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کا ڈیٹا اسکین کرکے الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ بھجوانا شروع کر دیا۔واضح رہے کہ ماضی میں سیاستدانوں کے تحفظات کے بعد ویب سائٹ پر تفصیلات جاری کرنا بند کر دی گئی تھیں۔