امبور ٹنل کے قریب 13 سالہ بچے پر تیزاب پھینک دیا گیا‘دونوں پائوں اور ہاتھ جھلس گئے‘ہسپتال داخل

والدین سراپا احتجاج‘ چیف جسٹس آزادکشمیر ، وزیراعظم ‘ چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور آئی جی پولیس سے نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 20 جون 2018 15:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2018ء) امبور ٹنل کے قریب 13 سالہ بچے سید نگاہ علی کاظمی پر تیزاب پھینک دیا گیا،دونوں پائوں اور ہاتھ جھلس گئے، اسپتال داخل، والدین سراپا احتجاج، چیف جسٹس آزادکشمیر ، وزیراعظم آزادکشمیر، چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور آئی جی پولیس سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق امبور ٹنل کے قریب رہائش پذیر سید فضل الہیٰ کاظمی کے 13سالہ بچے سید نگاہ علی کاظمی پر بااثر افراد نے تیزاب پھینک دیا جسے فوری اسپتال لایا گیا تیزاب سے دونوں ہائوں اور ہاتھ متاثر ہوگئے۔

بچے کے ہمراہ والد اور والدہ نے سینٹرل پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بچے پر جنید ولد فرید اعوان ساکنہ امبور اور ایک نامعلوم شخص نے تیزاب پھینکا ہے جنید موٹر سائیکل چلا رہا تھا جبکہ پیچھے بیٹھے شخص نے تیزاب پھینکا جس سے اس کا بچہ زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا ہے اور ابھی تک اس کی حالت بہتر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اصل مسئلہ زمین کا ہے جس کی وجہ سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیئے جارہے ہیں۔ ہمارے والدین کے بعد ہم عرصہ تقریبا 50 سال سے امبور ٹنل کے قریب رہائش پذیر ہیں اور ہمیں زمین سے بے دخل کرنے کیلئے ہر اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیئے گئے معاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ ہمارے بچے پر بھی حملہ کیا گیا بچے کی قسمت اچھی تھی کہ اس کے سر اور دیگر جگہ بچ گئی ہاتھ اور پائوں جھلس گئے ہیں ہم غریب لوگ ہیں کہاں جائیں گے۔ ہمارے پاس اس جگہ کے علاوہ کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں سر چھپایا جاسکے۔ انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر،چیف جسٹس آزادکشمیر، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیتے ہوئے ہمارے اوپر ہونیوالے مظالم کا نوٹس لیں۔