دنیا میں انسانوں کے پاس ایک ارب سے زائد آتشیں ہتھیار موجود ہیں۔اقوام متحدہ
857 ملین ہتھیاروں کے مالک سویلین باشندے ہیں، ان میں سب سے بڑی تعداد امریکی شہریوں کی ہے-رپورٹ
میاں محمد ندیم بدھ 20 جون 2018 17:23
(جاری ہے)
اپنے تناسب کے لحاظ سے امریکا میں عام شہریوں کے پاس آتشیں ہتھیاروں کی موجودگی کی شرح اتنی زیادہ ہے کہ صرف امریکا میں یہ تعداد امریکا کے بعد انہی ہتھیاروں کی تعداد کے حوالے سے عالمی فہرست میں شامل دنیا کے 25 دیگر بڑے ممالک کے شہریوں کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ بنتی ہے۔
چھوٹے ہتھیاروں اور آتشیں اسلحے سے متعلق اس سروے کے نتائج کے تیار کنندہ ماہر ایرن کارپ نے بتایا ہے کہ امریکا میں عام شہریوں کے پاس آتشیں اسلحے کا تناسب دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے شہریوں کے مقابلے میں بہت زیادہ اس لیے ہے کہ امریکا میں ’گن کلچر‘ کی بین الاقوامی سطح پر اپنی ہی ایک منفرد حیثیت بھی ہے۔ایرن کارپ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی شہری بالعموم اوسطاً سالانہ 14 ملین نئے آتشیں ہتھیار خریدتے ہیں اور وہ بھی زیادہ تر امریکا میں قائم ایسے ہتھیاروں کی تجارت کی سول منڈیوں سے خریدے جاتے ہیں۔اس سروے کے نتائج کے مطابق عالمی سطح پر عام انسانوں کے پاس ایک ارب سے زائد آتشیں ہتھیاروں کی موجودگی کے یہ اعداد و شمار بھی 2017ءکے آخر تک کے ہیں۔ ان میں 133 ملین وہ چھوٹے ہتھیار بھی شامل ہیں، جو مختلف ممالک کی مسلح افواج کے اہلکاروں کے پاس ہیں اور قانوناً اس ملک کی حکومت کی ملکیت ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ایسے قریب 23 ملین آتشیں ہتھیار مختلف ممالک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے پاس بھی موجود ہیں۔ ایرن کارپ نے اس سروے کے نتائج کے حوالے سے بتایا کہ یہ تازہ ترین اعداد و شمار اگرچہ 2017ءکے آخر تک کے ہیں لیکن تشویش کی بات یہ بھی ہے کہ اس سے دس سال قبل 2007ءکے مقابلے میں عالمی سطح پر ایسے ہتھیاروں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ایک عشرے سے بھی زائد عرصہ قبل 2007ءکے آخر تک عالمی سطح پر ایسے چھوٹے آتشیں ہتھیاروں کی تعداد 65 کروڑ یا 650 ملین بنتی تھی۔ اب ایک دہائی کے دوران ان ہتھیاروں کی تعداد میں انتہائی حد تک اضافہ اس لیے بھی ہوا ہے کہ اس دوران عام شہریوں کی طرف سے ایسے اسلحے کی خرید میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔جہاں تک کسی ملک کی مسلح افواج کے پاس چھوٹے ہتھیاروں کی مجموعی تعداد کا تعلق ہے، تو اس حوالے سے امریکا عالمی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اس فہرست میں امریکا سے بھی آگے پہلے چار بڑے ممالک روس، چین، شمالی کوریا اور یوکرائن ہیں۔مزید اہم خبریں
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات
-
نادرا سے ڈیٹا چوری سکینڈل،8 افسران معطل ، درجن سے زائد کیخلاف کارروائی کا آغاز
-
پی ٹی آئی نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
-
الزامات عمومی نوعیت کے ہیں
-
تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.