پاکستان بھر کی چیمبر آف کامرس میں مائنز اینڈ منرلز کا نمائندہ بھی ضرور ہونا چاہیئے ‘میاں انجم نثار

اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے شمار معدنی وسائل سے نوازاہے،ہمیں ایمانداری سے ان وسائل کو بروئے کا ر لانا ہوگا‘نگران صوبائی وزیر

بدھ 20 جون 2018 19:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2018ء) نگران صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت و کامرس میاں انجم نثا ر کو پنجاب مائنز اینڈ منرلز کمیٹی کے آفس میں سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز ڈاکٹر ارشد نے صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی ۔اس موقع پر جی ایم اشفاق،پراجیکٹ مینیجر ارشد،مائنز اینڈ منرلز ویلفیئر سے چوہدری الیاس،جی ایم نزنس ڈیویلپمنٹ سعید،شہزاد شفیع اور دیگر متعلقہ افراد موجود تھے۔

سیکرٹری ڈاکٹر ارشد نے صوبائی وزیر کومحکمانہ بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہماری کمپنی کا بنیادی مقصدمعدنیات پر چلنے والی انڈسٹریز کو خام مال کی دستیابی یقینی بنانا ہے اور یہ 12قسم کی معدنیات پر مشتمل ہے،جس میں جپسم،سیمنٹ،سوڈاا یش،گلاس،کاسٹک سوڈا،فرٹیلائزر،اسٹیل ملز ، گھی ، پلا سٹک ، ڈ ٹر جنٹ اینڈ ڈائیز اورکنسٹرکشن اشیاء شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری کمپنی کے ساتھ کلائنٹس کی تعداد کے مطابق 2300کے قریب لوگ وابستہ ہیں جبکہ 40ہزار کے قریب لوگ ملازمت پیشہ موجود ہیں۔ڈاکٹر ارشد نے مزید بتایا کہ ہمارا ادارہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے ،جس میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف مائنز اینڈ منرلز،چیف انسپیکٹوریٹ آف مائنز،پنجاب منرلز ڈیویلپمنٹ کارپوریشن اور پنجاب منرلز کمیٹی شامل ہیں۔

ہماری کمپنی کا کام معدنیات کے ذخائر ڈھوندنا،ٹھیکے دینا،لائسنسنگ کرنا اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔صوبائی وزیر میاں انجم نثار نے کہا کہ ہم سب کو ایک ٹیم اور ایک قوم بن کر کام کرنا ہوگا تاکہ ملکی معیشت کو مزید استحکام بخشا جا سکے۔ہمیں قدرتی طور پر معدنیات جیسا تحفہ حاصل ہے اور ہماری پوری ٹیم کو دستیاب وسائل کو بروئے کار لاکر آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوں نے سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ پنجاب بھر میں قائم چیمبر آف کامرس میں ہمارے نمائندگان کی شرکت لازمی ہو اور خود بھی چیمبرز تک رسائی کرکے معدنیات کے ذخائر بارے اپنی خدمات فراہم کرنے کی پیشکش کیجائے تاکہ بڑے سرمایہ کاروں کا رجحان اس طرف بھی مبذول کرایا جاسکے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ معدنیات کے ذخائر ڈھونڈنے میں اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کیلے تمام تر حفاظتی انتظامات کے ساتھ ان کے بچوں کیلئے تعلیم جیسی بنیادی سہولت اور صحت جیسی سہولیات کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔