سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کیس کی سماعت

عدالت نے 15 دن کے اندر تمام آئل ٹینکرز کو نئے آئل ٹرمینل پر منتقل کرنے کی ہدایت کر دی

بدھ 20 جون 2018 21:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2018ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کیس کی سماعت کے موقع پر مئیر کراچی وسیم اختر, آئل ٹینکر ایسوسی ایشن عہدیداران عدالت میں پیش ہوئے،بدھ کو سماعت کے موقع پرچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے میئر کراچی سے استفسار کیا کہ مئیر صاحب, کتنے نالوں کی صفائی ہو چکی بتائیں کس نالے کا دورہ کروا رہے ہیں میئر کراچی نے جواب دیا کہ نہر خیام چلتے ہیں, ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کا ایک سال قبل افتتاح ہوچکا ہے،آئل ٹینکرز مالکان جانے کے لیے تیار نہیں ہیں، صدر ٹینکرز ایسوسی ایشن یوسف شہوانی نے کہا کہ ہم جانے کے لیے تیار ہیں, مئیر کراچی جھوٹ بول رہے ہیں, چیف جسٹس نے یوسف شہوانی کو سرزنش کی کہ آپ کا مئیر ہے عزت سے بات کریں, یوسف شہوانی نے مزید کہا کہ دو سو ایکڑ میں سے ہمیں صرف 130 ایکڑ اراضی دی گئی, چیف جسٹس نے میئر سے سوال کیا کہ کام مکمل کیوں نہیں ہوا کام مکمل ہوچکا چاہیں تو ناظر سے معائنہ کرالیں, ناظر جائے گا, رپورٹ لائے گا, میں خود جا کر دیکھ لیتا ہوں, آئل ٹینکر والوں نے ہڑتال کی تو سب کو اندر کردیں گی, 15 دن بعد کوئی ٹینکر شریں جناح کالونی میں کھڑا نہیں ہو گا, یوسف شہوانی نے موقف اختیار کیا کہ ایسا ممکن نہیں ہو پائے گا,چیف جسٹس نے کہا کہ میاں صاحب, آپ کے پاس ہر قسم کی حجت ہی, خدا کا خوف کریں کچھ حب الوطنی پیدا کریں, مئیر کراچی, آپ ساتھ جائیں, ہمیں صورتحال سے آگاہ کریں, عدالت نے ضیا اعوان کو بھی ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کا معائنہ کرنے کی ہدایت کردی۔

#