25 جولائی بی این پی کی فتح کا دن ثابت ہو گا، اختر جان مینگل

جو لوگ ہوا کے رخ کے ساتھ رخ تبدیل کرتے ہیں وہ انسانیت کی توہین کرتے ہیں، جے یو آئی رہنمائوں کے ساتھ گفتگو

بدھ 20 جون 2018 22:30

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام بی این پی کے نظریاتی کارکنوں کے مسلسل جدو جہد نے جہالاوان کے خطہ میں ان دونوں جماعتوں کے اثاثوں کو مضبوط تر بنادیا ہے یہ جماعتیں حادثاتی طور پر وجود میں آنے والی نہیں ہیں بلکہ اپنے نقطہ نظر و نظریاتی وابستگی کے تحت ہزاروں افراد ان جماعتوں سے بے لوث محبت کرتے ہیں اس طرح کے نظریاتی کارکنوں پر ہم سب کو فخر ہے جو لوگ ہوا کے رخ کے ساتھ رخ تبدیل کرتے ہیں وہ انسانیت کی توہین کرتے ہیں 25 جولائی حق کے لئے فتح کا دن ثابت ہوگا جے یو آئی بی این پی کے کارکن بے جا پرو پیگنڈے پر کان نہ دہریں جمعیت علماء اسلام بی این پی کے رشتے نیپ کے زمانے سے استوار ہیں اس زمانے میں خیبر پختون خواہ میں جمعیت علماء اسلام کا اور بلوچستان میں نیپ کی گورنمنٹ تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ مجلس عمل بی این پی کے پی بی 39 خضدار نال سے مشترکہ امیدوار میر یونس عزیز زہری ، پی بی 38 زہری ، مولہ ، کرخ سے سے متحدہ مجلس عمل بی این پی کے امیدوار وڈیرہ عبد الخالق زہری کے ساتھ مشترکہ اجلاس کے بعد کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جمعیت علماء اسلام بی این پی کے مشترکہ امیداروں نے کہا کہ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں ہے کہ جے یو آئی بی این پی کا اتحاد ایک مضبوط اتحاد ہے اس اتحاد کے مقابلے میں اگر چہ مخالفین کی جانب سے ایک نئی صف بندی کی جارہی ہے اس اتحاد کو غیر مرئی قوتوں کی جانب سے بھر پوری پذیرائی دی جارہی ہے لیکن یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ با ضمیر ہونے کا ثبوت دیا ہے ان کو خریدنے کی ہر کوشش ہر وقت ناممکن رہی ہے توقع ہے کہ 25جولائی کو یہاں کے غیور لوگ وہی تاریخ دہرائیں گے انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے بلوچستان کے حقوق کے لئے مضبوط آواز بلند کی ہے بلوچستان کے ساحل و وسائل کے لئے ہماری آواز ایوانوں میں گونجی ہے اس آواز کو دبانے کی ہزار کوششیں ناکام رہی ہے اب بھی ہم اپنی موقف کو مزید جاندار بنایا انہوں نے کہا کہ ہماری کو شش ہوگی انتخابات میں کامیابی کے بعد صوبائی سطح پرمشترکہ حکومت بنا کر جمعیت علماء اسلام کے ساتھ ملکر اس سرزمین کی حقوق کے لئے یہاں کے لوگوں معیار زندگی کو بلند کرنے ان کو بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کے لئے مشترکہ جد وجہد کریں ۔

متعلقہ عنوان :