ْکرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت ،ْ

نام ابھی نہیں بتایا جا سکتا ،ْپاکستان کرکٹ بورڈ پاکستانی کرکٹر کا ڈوپ ٹیسٹ ممنوعہ قوت بخش دوا کے استعمال کی وجہ سے مثبت آیا ہے ،ْ پی سی بی کا ٹوئٹ تمام مروجہ قانونی تقاضوں کے پورا ہونے کے بعد کرکٹر کا نام سامنے لایا جائیگا جس کے بعد تحقیقاتی عمل شروع ہوگا ،ْ ترجمان

جمعرات 21 جون 2018 13:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2018ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہاہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت پایا گیا ہے تاہم اس مرحلے پر اس کرکٹر کا نام نہیں بتایا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیاکہ ایک پاکستانی کرکٹر کا ڈوپ ٹیسٹ ممنوعہ قوت بخش دوا کے استعمال کی وجہ سے مثبت آیا ہے۔

ٹویٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے قواعد وضوابط کے تحت اس کرکٹر کا نام نہیں بتاسکتا اور نہ ہی اس پر فرد جرم عائد کرسکتا ہے جب تک حکومت کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی کیمیائی رپورٹ کی تصدیق نہیں ہوجاتی۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اس کرکٹر کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ ان کا یہ ڈوپ ٹیسٹ ڈومیسٹک سیزن کے دوران لیا گیا تھا جس کی رپورٹ اب آئی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق اس بارے میں تمام مروجہ قانونی تقاضوں کے پورا ہونے کے بعد اس کرکٹر کا نام سامنے لایا جائیگا جس کے بعد تحقیقاتی عمل شروع ہوگا۔کھلاڑی پر دو سال تک پابندی عائد ہو سکتی ہے لاہم یہ اس پر منحصر ہے کہ ممنوعہ دوا کون سی تھی۔یاد رہے کہ پاکستان کے آخری کھلاڑی جن پر ڈوپ ٹیسٹ پر پابندی عائد کی تھی وہ رضا حسن تھے ۔ 2015 میں ہونے والے ٹیسٹ میں ان کا کوکین کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا ،ْ ان پر 2017 تک کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔حالیہ برسوں میں پاکستانی سپرز یاسر شاہ اور عبدالحمان کو بھی ممنوعہ ادویات کے استعمال پر تین ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔