نوجوانوں کی زندگیوں سے کھیلنے والی گیم بلیو وہیل کا ماسٹر مائنڈ گرفتار
گرفتاری ایک سال قبل ہوئی تھی تاہم ظاہر اب کیا گیا ۔ برطانوی ایجنسی
سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 جون 2018 15:52
(جاری ہے)
دنیا بھر میں بچوں کو متاثر کرنے والی اس جان لیوا گیم نے پاکستان کا رُخ بھی کیا اور کئی بچے اس کے چنگل میں پھنس گئے۔
سوشل میڈیا کی کوئی بھی ویب سائٹ ٹویٹر،فیس بک ،جی میل یا پھر کہی پر بھی اس گیم"بلووہیل" کا لنک آجاتا اور جیسے ہی کوئی صارف اس کو فالو کرتا تو یہ گیم شروع ہوجاتی ۔ بنیادی طور پر گیم کے 50 مراحل ہیں اور آخری مرحلہ خودکشی کا تھا۔ جیسے ہی کوئی بھی شخص گیم کو فالو کرتا تو گیم شروع ہوجاتی۔ بلیو وہیل نامی یہ گیم کھلاڑی کو پہلے تو اپنے سحر میں جکڑ لیتی اور بعد میں آہستہ آہستہ کھلاڑی سے اس کی ذاتی معلومات حاصل کرتی تھی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بلیو وہیل گیم کا بنانے والا لڑکا ایک روسی ہے جس کو اس کے کالج سے مشکوک حرکات کی وجہ سے نکالا گیا تھا ۔ بلیو وہیل گیم میں کھلاڑی کو بآسانی گیم کا ایڈمنسٹریٹر دیکھ سکتا ہے اور اس طرح پہلے مرحلے میں ڈراؤنی فلمیں ، پھر راتوں کو جاگنا اور ایسے ہی کئی چیلنجز کھلاڑی کو ملتے رہے ہیں اور اس کو پتا بھی نہیں چلتا کہ کب وہ نشے اور دوسرے برائیوں میں مبتلا ہوجاتا ہے اور پھر آخر میں اس کو چیلنج دیا جاتا ہے کہ وہ خودکشی کرے ورنہ اس کی نجی زندگی سے متعلق سب کو بتا دیا جائے گا یا پھر اس کے قریبی عزیزوں کو ماردیا جائے گا۔ ہندوستان کے علاقے جودپور میں بھی اسی گیم کی شکار ایک لڑکی نے خودکشی کی کوشش کی تھی تاہم بعدازاں اس نے میڈیا کو بتایا کہ اگر وہ یہ نہ کرتی تو اس کی ماں مر جاتی۔ لڑکی سے جب مزید تفتیش کی گئی تو پتا چلا کہ لڑکی "بلیو وہیل" گیم کھیل رہی تھی۔ اس تمام واقعے کے بعد ریاست کی ہائیکورٹ کی جانب سے اس گیم پر مکمل پابندی عائد کردی گئی تھی۔ یہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی بلیو وہیل کے کئی کیسز دیکھنے میں آئے۔ انٹرپول کی نشاندہی پر صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بلیو وہیل گیم کھیلنے والے چار لڑکوں اور ایک خاتون سمیت 5 افراد کے خلاف تحقیقات کی گئیں۔ کم عمر ملزمان نے اپنے ایک ساتھی کو ہاتھ پاؤں باندھ کر گاڑی میں ڈالا اور اسے خود کو رہا کرنے کا ٹاسک دیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے پر کم عمر ملزمان کو گرفتار کیاگیا۔ لاہور کی ہی رہائشی ایک بلیو وہیل گیم کھیلنے والی بچی نے اس گیم کا ٹاسک پورا کرنے کے لیے اپنا ہاتھ کاٹ لیاتھا، متاثرہ بچی نے کہا کہ اس گیم میں چیٹ کے دوران مجھے کہا گیا کہ 2,3دن کے اندر تمہارے ساتھ ایسا کچھ ہو گا جس سے تم ڈر جاو گی ۔اس کے بعد میرا فون گم گیا اور میں ڈر گئی۔متاثر ہ بچی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس گیم نے مجھے خود کشی کے لیے بھی مجبور کیا ۔ اسکے علاوہ پنڈ دادنخان میں بلیو وہیل کھیل کر زخمی ہونے والی دو طالبات کو کالج کے پرنسپل نے کالج سے نکال دیا تھا۔ پاکستان کے شہر کراچی میں خواتین پر اچانک چاقو سے حملے ہونے لگے اور کراچی پولیس نے بتایا کہ خواتین پر چاقو سے حملے کرنے والا شخص بلیو وہیل گیم کا چیلنج پورا کرنے کے لیے یہ سب کر رہا تھا۔ حیدر آباد میں بلیو وہیل گیم کے نام پر لڑکیوں کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا۔ جبکہ دادو کی دو لڑکیوں کو معروف مسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ذریعے اپنی قابل اعتراض تصاویر بھیجنے کا ٹاسک بھی دیا گیا۔مزید برآں ایف آئی اے نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 نوجوانوں کی زندگیاں بھی بچائیں۔ چاروں نوجوان بلیو وہیل کی جانب سے دیا گیا ٹاسک پورا کر رہے تھے کہ ایف آئی اے کی بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان کو ٹاسک پورا کرنے سے روک کر ان کی زندگیاں بچا لی تھیں۔ پاکستان میں اس گیم نے کافی خوف و ہراس پھیلا دیا لیکن ایف آئی اے کے متحرک ہونے کے بعد بلیو وہیل گیم کے تحت ہونے والے واقعات اور جرائم میں کمی آ گئی۔مزید اہم خبریں
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
پنجاب پولیس نے حماد اظہر پر 33مقدمات درج کر رکھے ہیں، رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی
-
احتساب عدالت نے عمران خان اوربشری بی بی کو ریاستی اداروں اورآفیشلزکیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدرمملکت
-
پاکستان کے ساتھ انسانی حقوق کا معاملہ اٹھاتے رہیں گے، امریکہ
-
ایران کے صدر کا دورہ پاکستان بہت بڑی پیشرفت تھی،خواجہ آصف
-
مریم نوازوزیراعلیٰ سے ’پولیس آفیسر‘بن گئیں
-
پٹرولیم مصنوعات 7 روپے فی لیٹر سستی ہونے کا امکان
-
ڈنڈے کے فارمولے نہیں چلیں گے آئین قانون کے مطابق چلنا ہوگا
-
نوازشریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، رانا ثناء اللہ
-
بجلی چوری ، ایف آئی اے فیصل آباد زون کی بڑی کاروائیاں وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی کی ہدایات پر بجلی چوری میں ملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.