پاکستان سمیت دنیا بھر میں موسیقی کا عالمی دن منایا گیا

جمعرات 21 جون 2018 17:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2018ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں جمعرات کو موسیقی کا عالمی دن منایا گیا جس کا مقصد موسیقی کے ذریعے امن، محبت اور بھائی چارے کوفروغ دینا ہے۔موسیقی کے عالمی دن کا آغاز1982ء میں فرانس کے شہر پیرس سے ہوا جس کے بعد سے ہر سال 21 جون کو موسیقی کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔اس موقع پر گلوکار اور موسیقار اپنے فن کا مظاہری کرتے ہیں۔

موسیقی کی روایت برصغیر میں بہت پرانی ہے اور برصغیرکی کلاسیکل موسیقی سننے والوں پر مختلف کیفیات طاری کرتی ہے۔ اس کے علاوہ غزل ، گیت ، فوک اور پلے بیک سنگنگ وغیرہ بھی یہاں کے لوگوں میں انتہائی مقبول ہے۔برصغیر میں موسیقی کی روایت بہت پرانی ہے اور اس فن نے مغلیہ دور سے بہت پہلے عروج حاصل کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

امیر خسرو کے بعد تان سین اور بیجو باورا، کے ایل سہگل اور مختار بیگم سے ماضی قریب تک سینکڑوں کلاسیک گائیک اس فن کے امین بنے۔

کلاسیکی موسیقی کی خوبصورت اصناف میں ٹھمری، دادرہ، کافی اور خیال گائیکی شامل ہے جن کے سامعین کی تعداد تو وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی گئی تاہم اس سے ان جہتوں کی عظمت پر کوئی فرق نہیں پڑا۔قیام پاکستان کے بعد نورجہاں، مہدی حسن، احمد رشدی، مسعود رانا اور دیگر متعدد افراد نے اپنے سریلے گیتوں سے کروڑوں افراد کو اپنا دیوانہ بنایا جبکہ فوک موسیقی میں عالم لوہار، شوکت علی، نذیر بیگم، ثریا ملتانیکر، ریشماں، پٹھانے خان، عابدہ پروین، سائیں اختر، عارف لوہار اور دیگر نے اس فن کو بام عروج پر پہنچایا۔

موسیقی کی ایک اورصنف قوالی بھی ہے جس کا سب سے درخشاں ستارہ استاد نصرت فتح علی خان ہیں جن کی خوبصورت آواز اور گائیکی دنیا بھر میں مقبول ہے اور آج بھی ان کے چاہنے والے دنیا کے ہر حصے میں موجود ہیں۔ اس جہت میں غلام فرید صابری اور عزیز میاں سمیت کئی دوسرے قوالوں نے بھی اپنی گائیکی سے دنیا بھر میں اپنے مداح پیدا کیے۔موسیقی کا عالمی دن دنیا بھر میں بسنے والے لوگوں کو موسیقی کے ذریعے امن، محبت اور بھائی چارے کی زنجیر میں باندھنے کی ایک خوبصورت کوشش ہے۔