پانی کا باکفایت استعمال وقت کی اہم ضرورت ، ہائی ایفیشنسی ایریگیشن سسٹم کے فروغ کیلئے محکمہ کاشتکاروں کی معاونت کر رہا ہے، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

جمعرات 21 جون 2018 17:30

لاہور۔21 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2018ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ پاکستان ان ممالک میں سے ہے جہاں دستیاب پانی کا ایک ایک قطرہ بچانا از حد ضروری ہے ، پانی کا بحران ہمارے ملک میں شدت اختیار کر سکتا ہے، قیام پاکستان کے وقت ملک میں ہر شہری کیلئے 5 ہزار6 سو کیوبک میٹر پانی موجود تھا جو اب کم ہو کر ایک ہزار کیوبک میٹر رہ گیا ہے اور2025 تک8 سو کیوبک میٹر رہ جائیگا، پاکستان کا پانی کی کمی کے چیلنجز کا سامنا کرنے والے ممالک میں ساتواں نمبر ہے، پاکستان میں دستیاب پانی کا 93 فیصد زرعی مقاصد جبکہ7 فیصد روزمرہ استعمال میں آتا ہے، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا کہ پانی کی بچت کیلئے عوام میں شعوری مہم چلانے کی ضرورت ہے، ارسا کی رپورٹ کے مطابق دوسرے صوبوں کی طرح صوبہ پنجاب کو موسم ربیع کی طرح موسم خریف میں بھی پانی کی قلت کا شامنا کرنا پڑے گا، ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پانی کی کمی کی وجوہات میں بھارتی آبی جارحیت، آبادی میں اضافہ، آبی ذخائر کی کمی اور موسمیاتی تبدیلیاں شامل ہیں، ایک اندازے کے مطابق سروس اسٹیشن پر گاڑی دھونے سے تقریباً60گیلن پانی ضائع ہوتا ہے جب کہ اگر گاڑی بالٹی سے دھوئی جائے تو ہزاروں لیٹر پانی کی بچت ہو جاتی ہے، ایک تحقیق سے یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ ایک ٹونٹی یا نل کی لیکج سے ہر ماہ تقریباً 6 ہزار گیلن پانی ضائع ہو جاتا ہے، ترجمان نے بتایا کہ زرعی استعمال کیلئے دستیاب پانی کے باکفایت استعمال کیلئے محکمہ زراعت پنجاب کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہا ہے، اس ضمن میں 67 ارب روپے کی مالیت سے جاری پراجیکٹ کے تحت کاشتکاروں کو سبسڈی کے تحت ڈرپ و سپرنکلر نظام آبپاشی کی تنصیب کی جارہی ہے اور آبپاش کھالہ جات کو پختہ کیا جارہا ہے تاکہ پانی کے ضیاع میں کمی واقع ہو، روائتی طریقہ آبپاشی میں پانی ضائع ہونے کے ساتھ مناسب وقت پر فصل کو دستیاب نہیں ہوتا جبکہ ڈرپ اریگیشن سسٹم سے پانی کی درست فراہمی تمام پودوں کو ایک ہی وقت پر ہو جاتی ہے، محکمہ زراعت ڈرپ اریگیشن سسٹم لگانے پر 60فیصد سبسڈی فراہم کر رہی ہے جبکہ باقی 40فیصد کاشتکار ادا کریگا ، ڈرپ آبپاشی کے نظام میں پانی قطروں کی صورت میں براہ راست پودوں کی جڑوں میں داخل ہوتا ہے ، اس طرح غیرضروری جگہوں پر پانی نہ جانے سے پانی کی بچت ہوتی ہے اور غیر ضروری جڑی بوٹیوں کی نشوونما بھی کم سے کم ہوتی ہے، اس کے علاوہ کاشتکاروں کو نئی ٹیکنالوجی ہائی ایفی شنشی ایریگیشن کے فروغ کیلئے بھی محکمہ زراعت پنجاب کاشتکاروں کی معاونت کر رہا ہے، اس سسٹم کی تنصیب سے سبزیات ، باغات اور دوسری فصلات کو فروغ دینے کیلئے پانی کی60 فیصد بچت ہوتی ہے اور مزدوری کے خرچہ میں بھی خاطرخواہ کمی آتی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید بتایا کہ کاشتکار اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے شعبہ اصلاحِ آبپاشی کے مقامی دفاتر سے رابطہ کر سکتے ہیں، ترجمان محکمہ زراعت نے عوام سے بھی اپیل کی کہ پانی کے باکفایت استعمال کیلئے خصوصی توجہ دی جائے۔