نیٹو کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اعتراف اور ڈو مور کا مطالبہ،آسٹن ملر

پاکستان میں موجود دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں امن کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج ہیں،طالبان اور حقانی نیٹ ورک کیخلاف مزید اقدامات کرنا ہوں گے ، نیٹو کے نامزد کمانڈر

جمعرات 21 جون 2018 17:43

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2018ء) افغانستان میں نیٹو کے نامزد کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آسٹن ملر نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں لیکن کستان میں موجود دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں امن کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج ہیں،پاکستان کو افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کیخلاف مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان میں نیٹو کے نامزد کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آسٹن ملر نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے آگاہ ہیں،جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے طالبان کو مصالحت پر مجبور کیا جاسکتا ہے ۔سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں بریفنگ کے دوران لیفٹیننٹ جنرل آسٹن ملر نے پہلے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا،پھر الزام لگایا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں امن کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج ہیں،پاکستان کو افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کیخلاف مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود افغان طالبان یا حقانی نیٹ ورک کیخلاف ویسی کارروائی نہیں کی گئی جیسی دیگر گروپوں کیخلاف کی گئی۔لیفٹیننٹ جنرل آسٹن ملر کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کی توجہ 2019میں ہونے والے افغان انتخابات اور اس کے بعد کے حالات پر مرکوز ہے، جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے طالبان کو مصالحت پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔