بلوچستان میں سیاسی محرومی ختم نہ ہو ئی توصوبہ مزید پسماندہ گی کا شکار ہو جائیگا ،جام کمال خان

بی اے پی نئی پارٹی نہیں اسے بننے میں 70 سال لگے ،بلوچستان غریب نہیں ہے یہاں فنڈز کی کمی نہیں ، صحیح عوامی نمائندے نہ ملنے کی وجہ سے صوبہ پسماند گی کا شکارہے ،سربراہ بلوچستان عوامی پارٹی

جمعرات 21 جون 2018 19:10

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال خان نے کہا ہے کہ اب اسلام آباد کی بجائے بلوچستان کی فیصلے بلوچستان میں ہوا کریں گے اگر بلوچستان میں سیاسی محرومی ختم نہ ہو ئی تو بلوچستان مزید پسماندہ گی شکار ہو جائیگا ،بی اے پی نئی پارٹی نہیں بلکہ اسے بننے میں 70 سال لگیں ،بلوچستان غریب نہیں ہے یہاں فنڈز کی کمی نہیں بلکہ صحیح عوامی نمائندہ نہ ملنے کی وجہ سے پلوچستان پسماندہ گی کا شکار ہیں ،بلوچستان کے عوام مطمئن رہے بی اے پی ان کے ترقی کے لئے کام کریگی ،اقتدار میں آکر بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز قلات میں ایک شمولیتی جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے کیا ،اس موقع پر آغا اکرم جان احمدزئی، سردار محمد انور ساسولی ،سخی عبدالرحیم ساسولی ،ٹکری نور احمد محمدشہی اور دیگر نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت بی اے پی میں شمولیت کا علان کیا ،جلسہ سے بی اے پی کی ٹکٹ پرپی بی 37قلات خالق آبادمنگچرسے نامزد امیدوار میر ضیا ء اللہ لانگو ،پی بی 36 شہید سکندرآباد سوراب سے سردار زادہ میر رامین محمد حسنی ،این ای267 قلات مستونگ شہید سکندر آباد سوراب کے نامزد امیدوار سردار نور احمد بنگلزئی ، سردار عبدالکریم نیچاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بی اے پی اقتدار میں آکر زبانی جمع خرچ اور نعرہ بازی کی بجائے عملاًً ترقی کے لیئے اقدامات کریگی ماضی میں عوامی نمائندوں نے عوام کو صرف نعروں اور زبانی جمع خرچ سے بہلایا ہیں ،انہوں نے کہا کہ سی پی کے بارے میں نواز شریف ،نیشنل پارٹی ،محمود خان اچکزئی نے صرف زبانی باتیں کی ہے، عملی طور پر سی پیک کے لیئے کچھ نہیں کیا گیا ہمارا ایجنڈا ہے کہ عوام کی ترقی فائلوں میں نہیں بلکہ میدان میں نظر آنے چاہئے ،انہوں نے کہا کہ بی اے پی میں نامور شامل ہو رہے ہیں جو (ن )لیگ ،بی این پی ،نیشنل پارٹی اور جمعیت کے سنجیدہ لوگ شامل ہو رہے ہیں اور آنے والا دور بی اے پی کا ہو گا۔