حمزہ شہبازسن لو! لاہور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ، میں تمہیں سیاست کرکے دکھائوں گا، میں پالشیا اور مالشیا نہیںہوں ، میں جان دی ہے، مال دیا ہے، میں تمہاری نوکری نہیں کروں گا، میں حمزہ شہباز کے خلاف الیکشن لڑوں گا، میں حمزہ شہباز کے بوٹ پالش نہیں کرسکتا، اگر کلثوم نواز پاکستان میں ہوتیں تو یہ نوبت نہ آتی ، آج سے الیکشن اور جنگ اکٹھی ہوگی، میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، میری اہلیہ بھی (ن) لیگ کی مخصوص نشت پر امیدوار نہیں ہوں گی، چوہدری نثار بہت بڑے لیڈر ہیں میں پارٹیاں تبدیل کرنے والے کو تسلیم نہیں کرتا ،مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما زعیم قادری کی پریس کانفرنس

جمعرات 21 جون 2018 19:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما زعیم قادری نے کہا ہے کہ حمزہ شہبازسن لو! لاہور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ، میں تمہیں سیاست کرکے دکھائوں گا، میں پالشیا اور مالشیا نہیںہوں ، میں جان دی ہے، مال دیا ہے، میں تمہاری نوکری نہیں کروں گا، میں حمزہ شہباز کے خلاف الیکشن لڑوں گا، میں حمزہ شہباز کے بوٹ پالش نہیں کرسکتا، اگر کلثوم نواز پاکستان میں ہوتیں تو یہ نوبت نہ آتی ، آج سے الیکشن اور جنگ اکٹھی ہوگی، میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، میری اہلیہ بھی (ن) لیگ کی مخصوص نشت پر امیدوار نہیں ہوں گی، چوہدری نثار بہت بڑے لیڈر ہیں میں پارٹیاں تبدیل کرنے والے کو تسلیم نہیں کرتا۔

جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے زعیم قادری نے کہا کہ میں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار ، میرے خون میں مسلم لیگ تھی اور رہے گی، میرے بڑوں نے تحریک پاکستان میں کردار ادا کیا، میں نے ادنیٰ کارکن کی حیثیت سے سیاست کا آغاز کیا، میرے بڑوں نے آمریت کے دور میں جیلیں کاٹیں، میں 5مرتبہ جیل گیا، میں 8برس نواز شریف کا ترجمان رہا، میں نے 2002کے انتخابات میں نواز شریف اور کلثوم نواز کا کو رننگ امیدوار تھا، لیکن کچھ دوسرے لوگوں کو آگے لے آیا گیا، مگر میں نے ایک لفظ نہیں بولا، مجھے شہباز شریف نے 2008میں مجھے کہا کہ پنجاب کے صدر کو تمہاری شکل پسند نہیں ہے اس لیے تم سیکرٹری جنرل کا عہدہ چھوڑ دو ہم کسی اور کو سیکرٹری جنرل بنانا چاہتے ہیں ، میں نے آگے سے ایک لفظ نہیں کہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا میں نظریاتی سیاست کا عادی ہوں، وزراء نے نواز شریف کا دفاع کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا، میں نے لوگوں سے برا بھلا سنا مگر کبھی ماتھے پر شکن نہیں لایا، میں حمزہ شہباز کے بوٹ پالش نہیں کرسکتا، میں جاں دے سکتا ہوں عزت نہیں، حمزہ شہباز لاہور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ہے، میں تمہیں سیاست کرکے دکھائوں گا، میں پالشیا نہیںہوں ، میں جان دی ہے، مال دیا ہے، میں تمہاری نوکری نہیں کروں گا، میں حمزہ شہباز کے خلاف الیکشن لڑوں گا، میرا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، میں حمزہ شہباز کی نوکری نہیں کروں گا، عوام کی نوکری کروں گا، میں ورکروں کے ساتھ کھڑا ہوں ، میں این اے 133میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑوں گا، میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، آج سے الیکشن اور جنگ اکٹھی ہوگی، خواجہ سعد رفیق میرے بھائی ہیں، میں اور خواجہ سعد رفیق نے اکٹھے مار کھائی ہے، میں الیکشن جیت کردکھائوں گا، میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، میری اہلیہ بھی (ن) لیگ کی مخصوص نشت پر امیدوار نہیں ہوں گی، اگر کسی نے میرے خلاف بات کی تو میں بھی بات کروں گا، چوہدری نثار بہت بڑے لیڈر ہیں میں پارٹیاں تبدیل کرنے والے کو تسلیم نہیں کرتا، میں مسلم لیگی ہوں حمزہ شہباز مسلم لیگی نہیں ہے، بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کیلئے دعا گوہوں، اگر کلثوم نواز پاکستان میں ہوتیں تو یہ نوبت نہ آتی ۔

الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنا میرا مسئلہ نہیں ہے۔