پولیو کے خاتمے کی مہم کو کامیاب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نعمان آفریدی

آئندہ ماہ انسدا د پولیو مہم کیلئے 4368ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جس میں 3987موبائل ٹیمیں، 276فکسڈ اور 105ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں

جمعرات 21 جون 2018 20:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2018ء) ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نعمان افضل آفریدی نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمے کی مہم کو کامیاب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں معاشرے کے تمام افراد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ ہمیں اس موذی اور عمر بھر کیلئے معذور بنا دینے والی خطرناک بیماری سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا حاصل ہو سکے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو اپنے دفتر میں آئندہ ماہ کی 2تاریخ سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں بلائے گئے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈیرہ، اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ، پہاڑپور، درابن، پروآ، کلاچی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈیرہ، این ایس ٹی او پی آفیسر، ای پی آئی کے انچارج، ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں کے علاوہ محکمہ صحت ، تعلیم، پولیس و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران گزشتہ انسداد پولیو مہم کو بھی زیر بحث لایا گیا اور اس میں پائے جانے والے نقائص کو زیر غور لاتے ہوئے ان کو دور کرنے پر زور دیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ مہم2سے 4جولائی تک جاری رہے گی جس کے دوران 3لاکھ 2ہزار بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلوانے کا ہدف پورا کیا جائیگا جبکہ اس مقصد کیلئے 61یوپیک چیئر مین اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انسدا د پولیو مہم کیلئے 4368ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جس میں 3987موبائل ٹیمیں، 276فکسڈ اور 105ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے تاہم اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے ہمیں مشترکہ طور پر کوششیں کرنی ہوں گی۔ انہوں نے محکمہ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ پولیو ٹیموں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے فول پروف سیکورٹی پلان مرتب کر کے اس پر عملدرآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلوائیں تاکہ جلد از جلد ہم اس بیماری سے ہمیشہ کیلئے نجات حاصل کر سکیں اور اپنے بچوں کو بہتر مستقبل فراہم کرنے میںمدد گار ثابت ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :