مشتاق احمد یوسفی کی نماز جنازہ میں محمد حسین محنتی حافظ نعیم الرحمن و دیگر رہنمائوں کی شرکت و اظہار تعزیت

پون صدی تک اردو ادب کے شائقین کو ہنسانے والا بالآخر روتا چھوڑ گیا طنز و مزاح کا عہد یوسفی ہمیشہ زندہ رہیگا، حافظ نعیم الرحمن

جمعرات 21 جون 2018 21:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2018ء) معروف مزاح نگار وعظیم مصنف مشتاق احمد یوسفی کی نماز جنازہ میں نائب امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ، عمران شاہد ،آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کے رکن شکیل خان ، جہانگیر خان ، سلمان کریم اورنوید علی بیگ نے بھی شرکت کی اور اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا ۔

بعد ازاں حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ممتاز ادیب و مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی آج دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن انہوں نے نہ صرف طنز و مزاح بلکہ اردو نثر نگاری کو جس معراج پر پہنچایا اسے عالمی ادب کے سامنے بطور اعلی مثال پیش کیا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مشتاق احمد یوسفی کی تحریروں میں جو خصوصیت نظر آتی ہیں وہ انہیں صرف مزاح نگارہی نہیں بلکہ آگاہی اور بصیرت سے بھرپور ادبی اسلوب کا رمز شناس نثر نگار بناتی ہے غرض کہ وہ زرافت نگا ر کی حیثیت سے علم و ادب کا ایک دبستان تھے اور ان کی تحریریں طنز و مزاح کی صنف میں اعلی ترین مقام حاصل کرچکی ہیں تقریبا پون صدی تک اردو ادب کے شائقین کو ہنسانے والا بالآخر روتا چھوڑ گیا۔

انہو ں نے کہاکہ شگفتہ نثر لکھنے والے اس قبیلے میں مشتاق احمد یوسفی سب سے الگ اور سب سے منفرد رہے ہیں ، ایک بڑے ادیب کی طرح انہوں نے اپنا اسلوب ڈھالا ایسا اسلوب جس میں یوسفی صاحب کے دور کو دور یوسفیکی مہر لگ گئی ۔ ان کے اسلوب میں دانش ، بصیرت ، لطافت اور برجستگی تھی ۔ غرض کہ آج کے دور کے شگفتہ ادب کا روشن مستقل باب بند ہونے کے باوجود بھی ہم عہد یوسفی میں ہی زندہ رہیں گے کیونکہ ان کی تحریریں ہمیشہ زندہ رہیں گی ۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مرحوم کی مغفرت اور لواحقین و پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائیں ۔