حیدرآباد، ماضی میں منتخب ہو کر ایوانوں میںجانے والے نمائندوں نے اپنے اوراپنی پارٹی مفادات کیلئے سب کچھ کیا ، حا فظ طا ہر مجید

35سے 40سالوں سے مختلف جماعتوں نے کی وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے ہردورمیں حیدرآبادکواس کے جائز حصے سے محروم رکھاہواہے،متحد ہ مجلس عمل ضلع حیدرآباد کے صدر کی پریس کانفرنس

جمعرات 21 جون 2018 21:30

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2018ء) متحد ہ مجلس عمل ضلع حیدرآباد کے صدر اوراین اے 226کے امیدوار حا فظ طا ہر مجید نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں حیدرآباد سے منتخب ہو کر ایوانوں میںجانے والے نمائندوں نے اپنے اوراپنی پارٹی مفادات کیلئے سب کچھ کیاہے ۔

(جاری ہے)

حافظ طاہر مجید نے بتا یاکہ متحد ہ مجلس عمل ضلع حیدرآباد کے امیدواروں میں این اے 227کے کرامت علی راجپوت ، پی ایس 62کے امیدوارمحمداعظم جہانگیری ،پی ایس 63کے امیدوارآصف رضاکھوسو،پی ایس 64کے امیدوار ڈاکٹرسیف الرحمن ، پی ایس 66کے امیدوارعبدالوحیدقریشی اورپی ایس 67 کے امیدوارسیدفرہادعلی ہیں ،انہوں نے کہاکہ 35سے 40سالوں سے مختلف جماعتوں نے کی وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے ہردورمیں حیدرآبادکواس کے جائز حصے سے محروم رکھاہواہے جبکہ حیدرآبادملک کاپانچواں اورسندھ کادوسرابڑاشہر ہے اوراندروان سندھ کامرکزبھی یہی شہرہے ،یہاں اردواورسندھی بولنے والوں کے ساتھ سب کاجینامرنااسی شہر سے وابستہ ہے ،انہوں نے کہاکہ سابق وزرائے اعظم نوازشریف،شاہدخاقان عباسی اورسابق وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے یونی ورسٹی قائم کرنے کاوعدہ کیااوراعلان بھی کیا،ان کی حکومتیں مدت پوری کرکے ختم ہوگئیں مگر حیدرآبادمیں ایک یو نی ورسٹی قائم نہیں کرسکے ،فراہمی آب اورنکاسی آب شہریوں کے لیے ایک مسئلہ بناہواہے ،پینے کاپانی کی دستیاب نہیں ہے ،اسی طرح نکاسی آب کی صورت حال بھی ابترہے ،بجلی کے لیے شہری حیسکوکاظلم سہنے پرمجبورہیں عملہ خودبجلی چوری کرانے میں ملوث ہے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی ،دیانت دارصارفین کوآنکھ بندکر کے ڈیٹکشن بل بھیج دیئے جاتے ہیں اور ڈیٹکشن ختم کرانے کے لیے صارفین دفتروں اوررشوت خوروں کاسامناکرنے پرمجبورہیں،انہوں نے مزیدکہاکہ حیدرآبادایک گنجان آبادی والاضلع ہے خصوصاً شہرمیں ٹریفک مسائل ،فراہمی آب اورنکاسی آب اور سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ آبادی کابے ہنگم اضافہ ہے جس کے لیے وفاقی وصوبائی حکومتوں،بلدیہ اعلیٰ اورمنتخب نمائندوں سمیت کسی نے توجہ نہیں دی ہے جن لوگوں نے یہاں سے ووٹ لئے ہیں اور شہرپرمسلط رہے ہیں ۔