اسمارٹ فون ایک اور جان لے گیا

اسمارٹ فون کے دھماکے سے پھٹنے کے نتیجے میں ٹیکنالوجی کمپنی کا سی ای او جاں بحق ہوگیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 22 جون 2018 00:00

اسمارٹ فون ایک اور جان لے گیا
کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21جون 2018ء) اسمارٹ فون ایک اور جان لے گیا۔ اسمارٹ فون کے دھماکے سے پھٹنے کے نتیجے میں ٹیکنالوجی کمپنی کا سی ای او جاں بحق ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق ہمارے ہاں سمارٹ فونز کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے جس کے مضمرات بھی سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔سمارٹ فونز کا کثرت سے استعمال آنکھوں کی بیماریوں کے علاوہ انسانی جسم میں بہت سی خرابیاں پیدا کر رہا ہے۔

بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محققین نے عالمی سطح پر ایک تحقیق کی جس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ رسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محققین نے یہ نتیجہ نکالا کہ اسمارٹ فونز اور ایل ای ڈیز سے نکلنے والی نیلی روشنی کو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمارٹ فونز اور ایل ای ڈیز یہ بلیو لائٹس نہ صرف بریسٹ کینسر کا سبب بنتی ہیں بلکہ اس سے مثانے کے کینسر کا خطرہ دُگنا ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے اسمارٹ فون کا ایک اور خطرناک رخ بھی سامنے آرہا ہے وہ بیٹری اور سمارٹ فون کا دھماکے سے پھٹ جانا ہے۔اب تک دنیا کے مختلف حصوں میں اس حوالے سے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں ۔جس میں اسمارٹ فون کے پھٹنے سے صارفین زخمی ہو ئے ہیں۔ایسے میں ایک افسوسناک واقعہ ملائشیا میں پیش آیا ہے۔ملائیشیا میں چارجنگ کے دوران اسمارٹ فون پھٹنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

نذرین حسن کے نام سے ہوئی جو وزارت خزانہ کے زیر انتظام ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی کریڈل فنڈ کا سی ای او تھا۔خبر کی تفصیلات کے مطابق پولیس کے مطابق نذرین کے پاس دو موبائل فون تھے جن میں سے ایک بلیک بیری اور دوسرا ہواوے کا تھا تاہم یہ پتہ نہیں چلا کہ دونوں میں سے کس کمپنی کے فون سے یہ حادثہ پیش آیا کیونکہ واقعے کے وقت دونوں فون چارجنگ پر لگے تھے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ ایک فون دھماکے سے پھٹ گیا جس سے قالین نے آگ پکڑ لی جس نے تیزی سے دیکھتے ہی دیکھتے پورے کمرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور نذرین کو جان بچانے کا موقع بھی نہ مل سکا اور وہ زندہ جل کر ہلاک ہوگیا۔