وائس چیئر مین بارکونسل چوہدری شوکت عزیز ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ کیخلاف مہم جوئی سمیت اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی پر پیدا صورتحال کا جائزہ اور لائحہ عمل طے کرنے لیے بار کونسل کے ممبران کا اجلاس 27جون کو طلب کرلیا

جمعہ 22 جون 2018 16:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2018ء) وائس چیئر مین بارکونسل چوہدری شوکت عزیز ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ کے خلاف مہم جوئی سمیت اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی پر پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے لیے بار کونسل کے ممبران کا اجلاسس 27جون 2018ء دن 11بجے کشمیر ہائوس اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے ۔

اس ضمن میں جملہ ممبران کو اجلاس میں شرکت کی دعوت اور ایجنڈا فراہم کردیا ہے ، اس موقع پر وائس چیئرمین بار کونسل نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں کسی قسم کی لاقانونیت اور اداروں کے تقدس کو پامال کسی بھی کوشش کی آزاد جموںوکشمیر بار کونسل پر زور مزحمت کرتی ہے وکلاء قانون اور نہ صرف آئین کے محافظ ہیں بلکہ تمام آئینی ادارہ جاتے بھی محافظ ہیں جوکہ عام شہریوں کو نہ صرف رہائشی جبر میں بلکہ دوسری معاشرتی جبر کے خلاف حقوق دلانے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر میں حالیہ عدالت عظمیٰ کے خلاف بعض سیاستدانوں کی مہم جوئی اثباتی افسوسناک ہے ۔ریاستی ادارے نہ تو کسی فرد واحد کے ہیں اور نہ کسی فرد واحد کو اداروں پر چڑھائی کی اجازت دی جاسکتی ہے اور نہ ہی کسی گروپ کو آئین و قانون سے ماورا قرار دیا جاسکتا ہے ۔ لہذا اس سلسلہ میں پیدا ہونے والی صورتحال پر غور و غوض کے بعد بار کونسل اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔