قضیہ فلسطین کے حل اور مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھی جائے گی،السیسی

آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل کو 1967 سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانا ہو گا، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور خطے میں اقتصادی و سماجی ترقی کے شعبوں میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے، مصری

جمعہ 22 جون 2018 17:07

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2018ء) مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے قضیہ فلسطین کے حوالے سے اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل اور مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھی جائے گی، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل کو 1967 سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانا ہو گا، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور خطے مین اقتصادی اور سماجی ترقی کے شعبوں میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے قضیہ فلسطین کے حوالے سے اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا ملک قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل اور مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کی حمایت جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

مصری صدر نے ان خیالات کا اظہار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جارڈ کوشنر اور مشرق وسطی کے لیے امریکی ایلچی جیسن گرین بیلٹ سے قاہرہ میں ملاقات کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ مصر مسئلہ فلسطین کے جامع، دیر پا اور منصفانہ حل کے حوالے سے ہونے والی مساعی کی حمایت کرے گا۔ملاقات کے موقع پر مصری وزیر خارجہ سامح شکری، انٹیلی جنس چیف عباس کامل اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل کو سنہ 1967 کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے کا مطالبہ اصولی ہے اور دو ریاستی حل کا اس سے بہتر اور کوئی راستہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی یروشلم کو ہرصورت میں فلسطینی مملکت کے دارالحکومت کا درجہ ملنا چاہیے۔مصری ایوان صدر کے ترجمان بسام راضی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر السیسی اور امریکی مندوبین کے درمیان ہونے والی بات چیت کا احوال بیان کیا۔ ترجمان نے کہا کہ صدر نے امریکا کے ساتھ تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے، مشرق وسطی میں دیر پا استحکام اور امن کے قیام کی مساعی میں مل کر کوششیں کرنے، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور خطے مین اقتصادی اور سماجی ترقی کے شعبوں میں کام کرنے پر زور دیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی مندوبین ان دنوں مشرق وسطی کے ممالک کے دورے پر ہیں جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حل کے حوالے سے پیش کردہ امن فارمولیصدی کی ڈیل کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے علاقائی ممالک کی قیادت سے بات چیت کررہے ہیں۔