ہماری پارٹی کے ٹکٹ ہولڈروں نے اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں اپنے انتخابی مہم شروع کردی ہیں ،ْمیر جام کمال خان

انشاء اللہ 25جولائی کو ہماری پارٹی صوبے بھر میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی ، ہم اپنے اتحادیوں کیساتھ ملکر صوبے میں حکومت بنائیں گے ،ْمرکزی صدر بلوچستان عوامی پارٹی

جمعہ 22 جون 2018 17:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر میر جام کمال خان عالیانی نے کہاہے کہ ہماری پارٹی کے ٹکٹ ہولڈروں نے اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں اپنے انتخابی مہم شروع کردی ہیں اور انشاء اللہ 25جولائی کو ہماری پارٹی صوبے بھر میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور ہم اپنے اتحادیوں کیساتھ ملکر صوبے میں حکومت بنائیں گے عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوںگے کچھ عناصر انتخابات کی تاریخ کو تبدیل کرنے کی سازش کررہے ہیں مگرو ہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ،عام انتخابا ت کا مقررہ وقت پر بہت ضروری اور لازم وملزوم ہیں ،انتخابات مقررہ وقت ہونے سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا،بلوچستان میں ہر سیاسی جماعت انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں ،ہماری پارٹی کے قائدین جلد ہی بلوچستان کے مختلف اضلاع کا دورہ کریں گے جہاں پر وہ اپنی پارٹی کی امیدواروں کے حلقہ انتخاب میں جلسے اور جلوس نکالیں گے ،انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز اپنی رہائش گاہ جام ہائوس میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کہی ،میر جام کمال نے کہاکہ ہماری پارٹی نئی ہے اوراب تک ہماری پارٹی نے ہزاروں کی تعداد میں قبائلی عمائدین اہم شخصیات مختلف سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر عہدیداران اور کارکن شامل ہوگئے ہیں ،امید ہے کہ موجودہ نگراں حکومت انتخابات کو آزادانہ ومنصفانہ کرانے کیلئے اقدامات کرے گی اور انتخابات کے موقع پر صوبے میں امن وامان کو ہر حالت میں بحال رکھے گی ،انہوں نے کہاکہ نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کا یہ کہنا کہ دہشتگرد انتخابی اجتماع کو نشانہ بناسکتے ہیں اور بلوچستان میں راکی سرگرمیوں کا سب کو پتہ ہے تشویش ناک بات ہے ،انتخابات کے موقع پر سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کرنے چاہیے ،انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی عوام سے جو وعدے کریں گے ہم ان کو یقین دلاتے ہیں کہ انتخابات کے بعد صوبے میں اپنے اتحادیوں سے ملکر جو حکومت بنائیں گے اسکے بعد عوام سے کئے ہوئے تمام وعدے پورے کئے جائیں گے کیونکہ وعدے بھی ہم کررہے ہیں اور پورا بھی ہم کررہے ہیں اب ہم بنی گالہ ،پنجاب اور سندھ کی طرف نہیں دیکھیں گے کہ ہم نے جو وعدے کئے وہ پورا کرنے کی اجازت دیں ہم اپنے فیصلے خود کریں گے صوبہ ہمارا ہے اور ہم اپنے وسائل خود خرچ کریں اور کسی سے اجازت لینے کی اجازت نہیں ہوگی ۔