ووٹ کی اہمیت بارے ہرالیکشن سے قبل عوام میں شعور کے آگاہی کیلئے لاکھوںروپے خرچ کرکے بھی نتائج حاصل نہیں کئے جاسکے

جمعہ 22 جون 2018 19:36

دریاخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2018ء) ووٹ کی اہمیت بارے ہرالیکشن سے قبل عوام میں شعور کے آگاہی کیلئے مختلف فورم سے لاکھوں روپے ہرڈسٹرکٹ میں خرچ کیے جاتے ہیں جس میں مختلف ورکشاپس ،مزاکرے اور دیگرپروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے الیکشن 2013ء میں بھی ایسا ہی ضلع میں ہوا لیکن نتائج قطعا - حوصلہ افزا نہ نکلے جس کی وجہ ان فورمزکے وسائل کاہڑپ کرنا حصول رہا نہ کہ حقیقی طورپر ووٹ کی اہمیت کی آگاہی مہم ،اس بات کا ثبوت الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار ملتا ہے کہ جنرل الیکشن 2013میںضلع بھکر کے 2قومی اور 4صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں پچاس ہزارپانچ سو باون ( 50552)ووٹ مسترد کر دیئے گئے۔

11مئی 2013کو ہونے والے جنرل الیکشن میں ضلع بھکر کے رجسٹر ڈ ووٹرز کی تعداد سات لاکھ گیارہ ہزار نو سو چوبیس (711924)تھی۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے دوحلقوں میں ٹوٹل چارلاکھ پچاسی ہزار سات سو اکیانوے (485791)ووٹ پول ہوئے جن میں سے پچیس ہزار چار سو بہتر (25472)ووٹ مستر دہوئے ۔اس طرح قومی اسمبلی کے ان دو حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی شرح5.24فیصد رہی صوبائی اسمبلی کے چار حلقوں میں ٹوٹل پانچ لاکھ چونتیس ہزار چار سو چالیس (534440)ووٹ پول ہوئے جن میں سے پچیس ہزار اسی (25080)ووٹ مسترد ہوئے اس طرح صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مسترد شدہ ووٹوں کی شرح 4.69فیصد رہی ۔

قومی اسمبلی کے حلقوں میں سے سب سے زیادہ مسترد شد ہ ووٹوں کی تعداد این اے 97میں تیرہ ہزار دو سو چھپن رہی صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں سے سب سے زیادہ ووٹ پی پی 92میںمسترد ہوئے جن کی تعداد نو ہزار آٹھ سو انتالیس تھی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 97بھکر 1(این اے 73)میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد تین لاکھ چھتیس ہزار سات سو پینسٹھ ( 336765)تھی جس میں سے دولاکھ تیس ہزار باون ( 230052)ووٹ پول ہوئے جن میں سے تیرہ ہزار دو سو چھپن (13256)ووٹ مسترد ہو گئے اور دولاکھ سترہ ہزار ایک سو اناسی (217179)ووٹ ویلڈ قرار دیئے گئے اس طرح یہاں پر مستر شدہ ووٹوں کی شرح 5.76فیصد اور پولنگ کی شرح 68.31فیصد رہی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 98بھکر 2(این اے 74)میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعدادتین لاکھ پچھتر ہزار ایک سو انسٹھ (375159)تھی جس میں سے دولاکھ پچپن ہزار سات سو انتالیس ( 255739)ووٹ پول ہوئے جن میں سے بارہ ہزار دوسو سولہ (12216)ووٹ مسترد ہو گئے اور دولاکھ چھیالیس ہزارچار سو تریسٹھ(246463)ووٹ ویلڈ قرار دیئے گئے اس طرح یہاں پر مستر شدہ ووٹوں کی شرح 4.78فیصد اور پولنگ کی شرح 68.16فیصد رہی صوبائی سمبلی کے حلقہ پی پی 89بھکر 1(پی پی 47)میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعدادایک لاکھ انچاس ہزار سات سو چونسٹھ (149764)تھی جس میں سے ننانوے ہزار پانچ سو چوہتر ( 99574)ووٹ پول ہوئے ۔

جن میں سے چارہزارچھ سو انہتر (4669)ووٹ مسترد ہو گئے اور ستانوے ہزار پچاسی(97085)ووٹ ویلڈ قرار دیئے گئے اس طرح یہاں پر مستر شدہ ووٹوں کی شرح 4.69فیصد اور پولنگ کی شرح 66.48فیصد رہی صوبائی سمبلی کے حلقہ پی پی 90بھکر 2(پی پی 48)میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعدادایک لاکھ باون ہزارایک سو چھیا سٹھ (152166)تھی یہاں پر پانچ ہزار پانچ سو انانوے (5589)ووٹ مسترد ہو ئے اور پولنگ کی شرح 68.32فیصد رہی ۔

صوبائی سمبلی کے حلقہ پی پی 91بھکر 3(پی پی 49)میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعدادایک لاکھ ترا نوے ہزار ایک سو پچھتر(193175)تھی ۔ جس میں سے ایک لاکھ سینتیس ہزارسات سو باسٹھ ( 137762)ووٹ پول ہوئے جن میں سے چار ہزارآٹھ سو ترانوے (4893)ووٹ مستردہوگئے اورایک لاکھ بتیس ہزار آٹھ سو انہتر(132869)ووٹ ویلڈ قرار دیئے گئے اس طرح یہاں پر مستر شدہ ووٹوں کی شرح 3.55فیصد اور پولنگ کی شرح 71.31فیصد رہی صوبائی سمبلی کے حلقہ پی پی 92بھکر4(پی پی50)میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداددولاکھ سولہ ہزار آٹھ سو انیس(216819)تھی جس میں سے ایک لاکھ تینتالیس ہزارایک سو اکتالیس( 143141)ووٹ پول ہوئے جن میں سے نو ہزار آٹھ سو انتالیس (9839)ووٹ مسترد ہو گئے اورایک لاکھ پینتیس ہزارتین سو سٹرسٹھ(135367)ووٹ درست قرار دیئے گئے اس طرح یہاں پر مستر شدہ ووٹوں کی شرح 6.87فیصد اور پولنگ کی شرح 66.01%فیصد رہی ۔

قابل ذکر امر یہ ہے کہ ضلع بھر سے مستر د ہونیوالے ووٹوں کی تعداد اتنی زیا دہ ہے کہ یہ کسی ایک امیدوار کی کا میابی اور ناکامی میں اہم کر دار ادا کر سکتی ہے ۔ضلع بھر میں درجنوں این جی اوز موجود ہیں جو عوام الناس میں ووٹ پول کرنے کے طریقہ کار بارے آگاہی دینے کے نام پر مختلف پرو گراموں کا انعقاد کر تی ہیں شاید ایسے پر وگرام فوٹو سیشن تک محدود ہوتے ہیں جن کی وجہ سے کوئی حوصلہ افزانتا ئج سامنے نہیں آتے گورنمنٹ کو ایسے اداروں اور این جی اوز کا بھی شفاف احتساب کر نا چاہئے جو مہذ ب طریقوں سے ملک اور قوم کی دولت لو ٹ رہی ہیں