آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ کے ریٹائرڈچیف جسٹس راجہ محمدخورشیدکیانی اسلام آبادمیں انتقال کرگئے

جمعہ 22 جون 2018 21:03

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2018ء) آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ کے ریٹائرڈچیف جسٹس راجہ محمدخورشیدکیانی اسلام آبادمیں انتقال کرگئے ہیں۔راجہ محمدخورشیدکیانی نے راولاکوٹ سے اپنی وکالت کاآغازکیاتھا،دس مارچ 1978ء کواس وقت کی حکومت نے جوسردارمحمدعبدالقیوم خان کی صدارت میں تھی نے انہیں ایڈووکیٹ جنرل آزادکشمیرکے عہدہ پرفائزکیاتھا،بعدازاں وہ کسٹوڈین جائیدادمتروکہ ،عدالت العالیہ آزادجموں وکشمیرکے جج،آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ کے جج اورچیف جسٹس آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ کے عہدہ پرفائزرہے ۔

31مارچ1990ء کوبحیثیت چیف جسٹس آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ ریٹائرہوئے تھے۔آزادجموں وکشمیرمحتسب اعلیٰ اورپاکستان محتسب اعلیٰ سیکرٹریٹ میں اہم عہدہ پرفائزرہے ،انہوں نے وکالت سے لے کرجج تک اپنی نیک نامی شہرت اورتاریخی فیصلے کرنے کی وجہ سے عدلیہ کی تاریخ میں نام کمایا۔

(جاری ہے)

جب پاکستان میں پانچ جولائی1977ء کومارشل لاء لگایاگیاپاکستان اورآزادکشمیرمیں فوجی حکومتیں قائم کی گئیں ان حکومتوں نے اس وقت کے سیاستدانوں کونااہل کرنے کے حوالے سے مختلف ٹریبونل قائم کیے ان ٹریبونل کے خلاف متاثرہ سیاستدانوں نے عدالت العالیہ اورعدالت عظمیٰ میں دادرسی کے لیے رجوع کیاتوان سیاستدانوں کوانصاف دینے اوردلانے میں راجہ محمدخورشیدکیانی سردارسیدمحمدخان ملک محمداسلم خان سردارمحمدشریف خان خواجہ یوسف صراف جیسے ججزنے انتہائی اہم نوعیت کے فیصلے کیے تھے ،راجہ محمدخورشیدکیانی بھی اہم فیصلے کرنے والوںمیںشامل تھے ۔

ان کے سوگ میں آزادکشمیرکی عدالتیں جمع کے روزبندرہی ہیں۔راولاکوٹ میں احاطہ عدالت میں ایک تعزیتی ریفرنس منعقدہواجس سے جوڈیشل آفیسران،قاضی صاحبان،عدالتی سٹاف نے شرکت کی۔جوڈیشنل آفیسران وقاضی صاحبان نے اپنے خطاب میں راجہ خورشیدکیانی مرحوم کی خدمات کوشاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کیاایڈیشنل ضلع قاضی محمدعبدالباسط نے ان کے ایصال ثواب کیلئے اجتماعی دعاکروائی تعزیتی ریفرنس میں امیراللہ خان مغل(ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج)سردارغضنفرخان(ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج)راجہ یوسف ہارون (دسٹرکٹ فیملی جج)سردارمحمدعارف خان(ڈسٹرکٹ قاضی)عبدالباسط (ایڈیشنل ڈسٹرکٹ قاضی)محمدشبیر(سینئرسول جج)راجہ خالداصغر(ڈپٹی رجسٹرارعدالت عالیہ وسول جج کورٹ نمبردو)جاویدراٹھور(سپریم کورٹ)فصیح اللہ (سینئرتحصیل قاضی)سردارمحمدعبدالرزق خان (تحصیل قاضی کورٹ نمبرایک)محمدفیاض خان (تحصیل قاضی کورٹ نمبردو)نے اس تعزیتی ریفرنس میں بطورخاص شرکت کی۔

ادھرجسٹس سردارمحمدصادق خان(سابق جج سپریم کورٹ)ریٹائرڈچیف جسٹس عدالت عالیہ سردارمحمدنوازخان،سردارطاہرانورایڈووکیٹ(سابق وزیر)سردارعابدحسین عابد(سابق وزیر)ڈسٹرکٹ بارراولاکوٹ کے صدرسردارجاویدنثارایڈووکیٹ،ممبرآزادجموں وکشمیربارکونسل سردارافتخاراحمدایڈووکیٹ،،عبدالخالق خان ایڈووکیٹ۔سابق ممبربارکونسل سردارمحمدادریس خان ایڈووکیٹ سیدحبیب حسین شاہ ایڈووکیٹ،سردارشمشادحسین ایڈووکیٹ، سردارسلیمان خان ایڈووکیٹ سردارجاویدشریف ایڈووکیٹ،سردارمحمدصغیرخان ایڈووکیٹ،سردارصابرکشمیری ایڈووکیٹ،سردار طاہراکرم ایڈووکیٹ(سابق صدورڈسٹرکٹ بارر اولاکوٹ) کے موجودہ اورسابق عہدیداران ،سابق ایڈووکیٹ جنرل سردارخان ایڈووکیٹ ،سردارنثارایڈووکیٹ اوردیگروکلاء نے راجہ خورشیدکیانی کی وفات پراظہارتعزیت کرتے ہوئے کہاکہ ان کی وفات سے قانون کی دنیامیں خوخلاء پیداہواہے اس کوپرکرنااگرچہ ناممکن نہیں تومشکل ضرور ہے ۔

راجہ محمدخورشیدکیانی آزادکشمیرعدلیہ کے ایک درخشندہ ستارہ تھے ان کے تاریخی فیصلے آج بھی نہ صرف آزادکشمیربلکہ پاکستان میں بطورنظیرپیش کیاجاتے ہیں۔