خطے میں ایران کی "معاندانہ" روش پر روک لگانا ہو گا،یورپی ممالک کا ایرانی بیسلٹک میزائل پروگرام پر اظہار تشویش،میرکل

مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے، فرمانروا اردن

جمعہ 22 جون 2018 21:44

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2018ء) خطے میں ایران کی "معاندانہ" روش پر روک لگانا ہو گا، یورپی ممالک ایرانی بیسلٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں، مشرق وسطی میں امن کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک ایک فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہیں آتا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمن چانسلر اینجلا میرکل کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک ایرانی بیسلٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ مشرق وسطی میں تہران کے "معاندانہ" رویے کو قابو میں کرنے کے لیے کوئی حل تلاش کیا جائے۔عمان میں اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کے بعد جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ "ایران کی معاندانہ روش کو محض زیر بحث لانے پر اکتفا نہیں کیا جانا چاہیے بلکہ ہمیں فوری حل کی ضرورت ہی"۔

(جاری ہے)

مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے سے علاحدگی کے باوجود جرمنی ابھی تک اس سمجھوتے پر کاربند ہے۔

میرکل کا کہنا تھا کہ اگرچہ یورپی ممالک جولائی 2015 میں طے پائے جانے والے اس معاہدے کو برقرار رکھنے کے خواہش مند ہیں تاہم ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام، شام میں تہران کی موجودگی اور یمن کی جنگ میں ایران کا کردار اِن ممالک کے لیے تشویش کا باعث ہے۔اس موقع پر اردن کے فرماں روا نے کہا کہ مشرق وسطی میں امن کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک ایک فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہیں آتا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔