گورنر بلوچستان نے بلوچستان مالیاتی ایکٹ مجریہ 2018 ء کی توثیق کر دی

مالیاتی ایکٹ میں ترامیم کا مقصد غیر منقولہ جائیدا د کی خرید و فروخت پر عائد ٹکس میں بہتری لانا ہے

جمعہ 22 جون 2018 22:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2018ء) بلوچستان مالیاتی ایکٹ مجریہ 2018 ء بلوچستان صوبائی اسمبلی کی منظوری اور گورنر بلوچستان کی توثیق کے بعد ماسوائے قبائلی علاقہ جات بلوچستان بھر میں نافذ العمل ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

مالیاتی ایکٹ میں ترامیم کا مقصد غیر منقولہ جائیدا د کی خرید و فروخت پر عائد ٹکس میں بہتری لانا اور اسے دوسرے صوبوں کے مساوی لانا ہے اور ایک جامعہ ٹیکس اصلاحات کے تحت صوبہ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا ہے مالیاتی ایکٹ کے تحت غیر منقولہ جائیداد کی خرید فروخت ، کیپٹل ویلیو ٹیکس سٹمپ ڈیوٹی، بجلی کی ڈیوٹی طے کرنا اور زرعی انکم ٹیکس کے ریٹس کو استوار کرنا ہے بلوچستان میں زرعی انکم ٹیکس کے نرخ اس سے قبل بہت بلند تھے جس کی بناء پر زراعت سے تعلق رکھنے والے افراد یہ ٹیکس ادا کرنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کرتے تھے معاشرے کے اس اہم حصہ کو سہولت دینے کے پیش نظر زرعی انکم ٹیکس کے نرخ میں بہتری لائی گئی ہے بل کے تحت پراپرٹی پرائس پر کیپٹل ویلیو ٹیکس 4 فیصد سے کم کرکے 1فیصد کردیا گیا ہے جبکہ پراپرٹی پرائس پر سٹمپ ڈیوٹی 5فیصد سے کم کرکے ایک فیصد ، زرعی انکم ٹیکس 15فیصد سے کم کرکے 5فیصد ،استثنیٰ حد 80ہزار روپے سے بڑھا کر 4لاکھ کردی گئی ہے اس کے علاوہ توانائی چارجز پر الیکٹر سٹی ڈیوٹی 7فیصد سے کم کرکے 1.5 فیصد کردی گئی ہے مالیاتی ایکٹ 2018 کے تحت نئے ریٹس کا اطلاق یکم جولائی 2018 سے صوبہ بھر ماسوائے قبائلی علاقہ جات پر ہوگا جس سے صوبہ میں بعض مخصوص ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کو جاری اورلاگو کرنا ہے اور ٹیکس ریٹس میں ردو بدل سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا جس سے صوبہ کے ریونیو میں مزید بہتری آئے گی ۔