صوبے کے آبپاشی نظام کو وسعت دینے اور سمال ڈیمز کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے، نگران وزیربرائے آبپاشی

نگران حکومت آبپاشی کے نظام کو مزیدموثر بنانے اوراسے جدیدتقاضوںسے ہم آہنگ کرنے کے لئے اپنے مینڈیٹ کے مطابق ہرممکن اقدامات کرے گی، انوارالحق کا اعلی سطح اجلاس سے خطاب

جمعہ 22 جون 2018 22:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2018ء) خیبرپختونخوا کے نگران وزیربرائے آبپاشی ،زراعت ،خوراک ولائیوسٹاک انوارالحق نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواقدرتی وسائل سے مالامال صوبہ ہے ،لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ جامع منصوبہ بندی کے تحت ان قدرتی وسائل کو عوام کی فلاح وبہبود اورصوبے کی ترقی کے لئے استعمال میں لایا جائے۔ صوبے کے آبپاشی نظام کو دورحاضر کے تقاضوں کے مطابق وسعت دینے اورزیادہ سے زیادہ اراضی کو قابل کاشت بنانے اور پینے کے صاف پانی کے ذخائر میںاضافے کیلئے سمال ڈیمز کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کے روز محکمہ آبپاشی سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایریگیشن محمد سلیم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل وسپرنٹنڈنگ انجینئر پشاورسرکل صاحبزادہ محمد شبیر کے علاوہ چیف انجینئر ساؤتھ ونارتھ ،ڈائریکٹر جنرل سمال ڈیمز اوردیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میںصوبائی وزیرکو محکمہ آبپاشی کے امور سے متعلق تفصیلی طورپرآگاہ کیاگیا ۔

ڈائریکٹرٹیکنیکل صاحبزادہ محمدشبیرنے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبے میں 11 چھوٹے ڈیمز اورپبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 8 سمال ڈیمز کے علاوہ محکمہ آبپاشی کے تحت 87052.221 ملین روپے کی لاگت سے 170 دیگر منصوبوں پر بھی کام جاری ہے ۔اجلاس کوبتایا گیاہے کہ باران ڈیم بنوںمیں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میںاضافے کے علاوہ چشمہ لفٹ کینال ڈی آئی خان کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے ۔

ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے اس موقع پر مون سون کے دوران ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لئے محکمے کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرآبپاشی انوارالحق نے کہا کہ نگران حکومت آبپاشی کے نظام کو مزیدموثر بنانے اوراسے جدیدتقاضوںسے ہم آہنگ کرنے کے لئے اپنے مینڈیٹ کے مطابق ہرممکن اقدامات کرے گی۔

انہوں نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو ہدایت کی کہ امسال پری مون سون سیز ن کے دوران قدرتی آفات اورممکنہ سیلاب کے خطرات سے بچاؤکے پیش نظر عوام کی جان ومال اورتنصیبات کی حفاظت کے لئے پیشگی منصوبہ بندی اورجامع حکمت علی کے تحت ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے باران ڈیم بنوں اورچشمہ لفٹ کینال ڈی آئی خان سمیت دیگر جاری منصوبوں پر کام کی رفتار تیزکرنے کی بھی ہدایت کی ۔