وزیراعظم کے انڈومنٹ فنڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کی علم و ادب اور تاریخی ورثہ کے فروغ اور تحفظ بارے 8 منصوبے شروع کرنے کی اصولی منظوری

وفاقی سیکرٹری برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن انجینئر عامر حسن کی زیرصدارت ایگزیکٹوکمیٹی کا پہلا اجلاس

جمعہ 22 جون 2018 23:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2018ء) وزیراعظم کے انڈومنٹ فنڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے علم و ادب اور تاریخی ورثہ کے فروغ اور تحفظ کیلئے 8 منصوبے شروع کرنے کی اصولی منظوری دیدی۔ وفاقی سیکرٹری برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن انجینئر عامر حسن کی زیرصدارت جمعہ کو ایگزیکٹوکمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں اکادمی ادبیات کے زیراہتمام رواں سال اہل قلم کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

ڈیپارٹمنٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیمز (ڈوم) کی جانب سے بن فقیراں اسلام آباد میں بدھ مت کے تاریخی مقام، مغل دور کی قدیمی مسجد، شاہ اللہ دتہ میں تاریخی غاروں اور ملحقہ قدیمی ورثہ کی بحالی اور اسلام آباد میوزیم کی اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ چھوٹے شہروں میں کتاب میلوں کے انعقاد پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ملک کے دورافتادہ شہروں میں کتاب دوستی کا کلچر فروغ پائے اور عوام کو رعایتی قیمت پر کتب کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

اجلاس میں اقبال اکادمی کے زیراہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کی فکر کے فروغ کیلئے تحقیق پر مبنی سرگرمی کی تجویز سے اتفاق کیاگیا اور زوردیا گیا کہ علامہ اقبال کی شخصیت اور کلام کو عام کرنے کے عمل میں بین الاقوامی ساکھ کے حامل محقیقین کی خدمات بھی حاصل کی جائیں اور اس مقصد کے حصول کے لئے روایتی انداز سے ہٹ کر تخلیقی انداز اپنایا جائے۔

اجلاس نے اگست 2017ء میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی خطاطی نمائش میں پیش ہونے والے خطاطی کے فن پاروں کو کتابی شکل میں مرتب کرنے کی بھی اصولی منظوری دی تاکہ اسلامی عظیم خطاطی ورثہ کو پوری دنیا میں متعارف کرکے پاکستان کے تشخص کو بہتر بنایاجائے۔ ترکی میں قائم اسلامی کانفرنس تنظیم کے ادارہ فروغ اسلامی فنون وثقافت (ارسیکا) کے تعاون سے ہونے والی اس عالمی خطاطی نمائش میں ترکی سمیت دیگر اسلامی ممالک سے خطاطوں نے حصہ لیا تھا۔

اجلاس نے ادارہ فروغ قومی زبان میں قائم خطاطی انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام خطاطی نمائش کے انعقاد کی بھی منظوری دی۔ اجلاس کمیٹی کے ارکان سابق وفاقی سیکرٹری اعجاز رحیم، ممتاز لکھاری مشرف علی فاروقی، ڈاکٹر ایم اشرف خان کے علاوہ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن اور ماتحت اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں نامورادیب اورممتاز مزاح نگار مشتاق یوسفی کے انتقال پر رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے ان کی علمی وادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ اس موقع پر ان کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔