مقبوضہ کشمیر ،ْ بھارتی فوجیوںکی جارحیت اور ظالمانہ کارروائیوں کے دوران ضلع اسلام آباد میں پانچ افراد شہید ،ْ خاتون سمیت درجنوں افراد زخمی

بھارتی فوج کے آپریشن اور شہریوں کے قتل کی خبر پھیلتے ہی سری گفوارہ میں زبردست احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ،ْبھارتی فورسز کا مظاہرین پر تشدد قابض انتظامیہ نے معلومات کی فراہمی سے روکنے کیلئے اسلام آباد، پلوامہ اور سرینگر کے اضلاع میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں

جمعہ 22 جون 2018 23:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںکی جارحیت اور ظالمانہ کارروائیوں کے دوران ضلع اسلام آباد میں پانچ افراد شہید اور خاتون سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے ضلع اسلام آباد کے علاقے سری گفوارہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جسکے نتیجے میں گھرکا مالک محمد یوسف راتھر اور انکی اہلیہ حفیظہ بیگم شدید زخمی ہو گئی۔

محمد یوسف راتھر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بیج بہاڑہ منتقلی کے دوران راستے میں دم توڑ گئے ۔ انکی اہلیہ کو بعد میں صورہ ہسپتال سرینگر منتقل کیا گیا۔فوجیوں نے آپریشن کے دوران چار نوجوانوں دائو داحمد صوفی، ماجد منظور ڈار، محمد اشرف ایتو اور عادل رحمان بٹ کو بھی شہید جبکہ ایک رہائشی مکان کو تباہ کر دیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں بھارتی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو فوجی زخمی ہو گئے تھے۔

دریں اثنا بھارتی فوج کے آپریشن اور شہریوں کے قتل کی خبر پھیلتے ہی سری گفوارہ میں زبردست احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ اور آنسو گیس کے گولوں کا بے دریغ استعمال کیا ۔ فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس دوران درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ قابض انتظامیہ نے لوگوں کو تازہ ترین صورتحال کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات کی فراہمی سے روکنے کیلئے اسلام آباد، پلوامہ اور سرینگر کے اضلاع میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں۔

نوجوانوں کے قتل کے خلاف پلوامہ قبضے میں بھی زبردست مظاہرے کیے گئے ۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ نوجوانوں کے قتل کیخلاف پلوامہ قصبے میں مکمل ہڑتال بھی کی گئی اور دکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔نوجوانوں کی شہادت پر سرینگر کے علاقوں حیدر پورہ، مائسمہ، نوا کدل، شالہ ٹینگ، زینہ کوٹ اور نوہٹہ میں نماز جمعہ کے فوراً بعد زبردست مظاہرے کیے گئے ۔

شہید ہونے والے ایک نوجوان دائود احمد صوفی کا تعلق سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ سے تھاجہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے شہید کے گھر کے باہر جمع ہو گئے اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ آخری اطلاعات تک احتجاجی نوجوانوں اور علاقے میں تعینات بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔