ماں باپ پارٹیوں کا جنازہ نہیں بلکہ عام انتخابات میں سیاسی یتیموں کا جنازہ نکلے گا، نوابزادہ میر سراج رئیسانی

مستونگ کے عوام نے ان عناصر کو مسترد کردیا اور عام انتخابات میں ان کی سیاست آخری کیل ثابت ہوگی انتخابات میں کھڑے ہونے سے فصلی بٹیروں کو عوام کا خیال آنے لگا، رہنما بلوچستان عوامی پارٹی

جمعہ 22 جون 2018 23:17

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی و پاکستان پرست رہنماء نوابزادہ میر سراج رئیسانی نے کہا ہے کہ ماں باپ پارٹیوں کا جنازہ نہیں بلکہ عام انتخابات میں سیاسی یتیموں کا جنازہ نکلے گا مستونگ کے عوام نے ان عناصر کو مسترد کردیا اور عام انتخابات میں ان کی سیاست آخری کیل ثابت ہوگی انتخابات میں کھڑے ہونے سے فصلی بٹیروں کو عوام کا خیال آنے لگا اپنے دور اقتدار میں انہوں نے علاقے کو نظرانداز کیا تھا اب انتخابات قریب آتے ہی علاقے کے عوام کی شادی اور غم میں شریک ہونے لگے جس نے اپنی زندگی سے کھلواڑ کیا اور سیاست کو مزار سمجھا وہ مسخرے کے علاوہ کچھ نہیں مستونگ کی عوام ان کی سیاست کو ہمیشہ ہمیشہ کے دفن کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ میں مختلف میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میرے مدمقابل میں جتنے بھی امیدوار سامنے ہیں وہ انتخابات کی حد تک گفتار و رفتار کرنا چاہئے کیونکہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو کسی اور نے بنایا ہے تو ان لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ خود کو اقتدار میں لانے والے کون تھے اور پانچ سال اقتدار کے مزے لے کر بیرون ملک میں عیاشیاں تب تک ان کو علاقے کے لوگوں کو خیال کیوں نہیں آیا اب انتخابات قریب ہوتے ہی وہ فصلی پرندے نظرآنے لگے جو موسم کے ساتھ بدلتے ہیں ان کو اب بلوچستان کے لوگوں اور خاص کر مستونگ کی عوام کا خیال کیسے ذہن میں آیا کل تک اپنے حلقے کے عوام کے پاس جانے سے قاصر تھے اور کسی سے ہاتھ ملانا بھی گوارہ نہیں سمجھتے تھے اب میرے آنے اور بلوچستان عوامی پارٹی کی سیاست سے خائف ہو کر وہ بھی میدان میں نکلے ہیں اپنے دور حکومت میں عوام کے حقوق کا خیال نہیں رکھا اور جو سڑکیں بنائیں وہ بھی چوروں کے لئے بنائی گئیں تاکہ وہ آسانی سے چوری کر سکیں انہوں نے کہا کہ موصوف کو ان باتوں کا خیال رکھنا چاہئے کہ عوام کی پرچی کی طاقت سے ہی کامیابی ملے گی مگر انہوں نے ووٹ کو عزت دی ووٹر کو نہیں دی ووٹر کو عزت دینے والے کا مقام بہت بڑا ہے وہ بھول گئے قبیلے کے عوام نے ان کو مسترد کردیا 10 سال کے ایک عرصہ میں علاقے اور قوم کا خیال نہیں آیا اورجو اپنے خاندان کو نہیں سنبھال سکیں وہ صوبہ اور عوام کو کیسے سنبھالے گا جو شخص آج آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جن جماعت سے وابستگی ظاہر کی تھی اس پارٹی نے ٹکٹ تک نہیں دیا ایسے لوگوں کو انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہئے تھا بلوچستان عوامی پارٹی کی طاقت پہلے سے تھی اور بلوچستان عوامی پارٹی اقتدار میں آکر عوام کی بھرپور نمائندگی کرے گی انہوں نے کہا کہ ماں باپ پارٹیوں کا جنازہ نہیں بلکہ عام انتخابات میں سیاسی یتیموں کا جنازہ نکلے گا مستونگ کے عوام نے ان عناصر کو مسترد کردیا اور عام انتخابات میں ان کی سیاست آخری کیل ثابت ہوگی انتخابات میں کھڑے ہونے سے فصلی بٹیروں کو عوام کا خیال آنے لگا اپنے دور اقتدار میں انہوں نے علاقے کو نظرانداز کیا تھا اب انتخابات قریب آتے ہی علاقے کے عوام کی شادی اور غم میں شریک ہونے لگے جس نے اپنی زندگی سے کھلواڑ کیا اور سیاست کو مزار سمجھا وہ مسخرے کے علاوہ کچھ نہیں مستونگ کی عوام ان کی سیاست کو ہمیشہ ہمیشہ کے دفن کرے گی۔