شہداء کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

بھارتی فورسز کامقبوضہ کشمیرمیں پرتشدد کارروائیاں تیز کرنے کا فیصلہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر مقبوضہ علاقے میں قتل وغارت کا کھیل بند نہیں ہوگا،سید علی گیلانی

ہفتہ 23 جون 2018 18:15

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے تحریک آزادی میں بڑھتی ہوئی شدت کو ختم کرنے کیلئے آزادی پسند کارکنوں اور عام لوگوں کیخلاف اپنی پر تشدد کارروائیوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز نے اپنے مذموم منصوبے کے ایک حصے کے طور پر بھارتی قبضے کے خلاف سرگرم 21کشمیری نوجوانوں کی نئی ہٹ لسٹ تیار کر لی ہے۔

بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق قابض فورسز نے جلوسوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے نوجوانون کے جنازروں پر پابندی کیلئے ایک حکمت عملی تیار کر لی ہے۔منصوبے کے مطابق بھارتی فوج شہداء کی میتوں کواپنے قبضے میں لیکر انہیں ورثا کے حوالے نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

دریں اثنا قابض انتظامیہ نے بھارتی پولیس سے کہا ہے کہ وہ شہید نوجوانوں کے جنازوں کے اجتماعات سے خطاب اور انکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں کی شناخت کر کے ان کے خلاف کارروائی کرے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کے سربراہ ایس پی وید نے اس کے جواب میں کہا کہ انہوںنے مارے جانے والے نوجوانو ں کے جنازوں سے نمٹنے کے حوالے سے حکمت عمل مرتب کر لی ہے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سرینگر میں لوگوں اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیے بغیر مقبوضہ علاقے میں قتل وغارت کا کھیل بند نہیں ہوگا ۔

انہوںنے عالمی تحقیقاتی کمیشن کو آزاد جموں وکشمیر کے دورے کی اجازت دینے کے پاکستان کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ۔ پاکستان نے کہا ہے کہ اگر بھارت اقوام متحدہ کی ٹیم کو مقبوضہ کشمیرتک رسائی دے گا تو وہ ایسا کرنے کیلئے تیار ہے۔ ادھر ضلع پلوامہ میں شہید نوجوان ماجد منظور ڈار کے آبائی علاقے تلنگام میں ہزاروں افراد نے ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔

شرکاء آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگارہے تھے۔ ماجد اور دیگر چار افراد کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع اسلام آباد کے علاقے سری گفوارہ میںشہید کیا تھا۔ گزشتہ رات سری گفوارہ اور سرینگر میں دیگر شہداء کی نمازجنازہ میں بھی ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی،شبیر احمد ڈار، بلال صدیقی، مختار احمد وازہ، ظفراکبربٹ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اورہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

نوجوانوںکے قتل کے خلاف جنوبی کشمیر کے اضلاع اسلام آباد اور کلگام اور سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔