وزارت داخلہ بلوچستان صوبے میں الیکشن کروانے کیلئے تیار ہے،آغا عمر بنگلزئی

آئندہ چند روز میں اعلی سطح اجلاس بلاکر الیکشن کے حوالے سے طریقہ کار واضح کیا جائیگا ، صوبے کے 90فیصد علاقے پرامن ہیں ،کالعدم تنظیمیں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے ،اکا،دکا ایسے واقعات کرکے اپنی ختم ہوتی موجودگی کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں، نگراں وزیر داخلہ وقبائلی امور جیل خانہ جات

ہفتہ 23 جون 2018 18:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2018ء) نگراں وزیر داخلہ وقبائلی امور جیل خانہ جات آغا عمر بنگلزئی نے کہاہے کہ وزارت داخلہ بلوچستان صوبے میں الیکشن کروانے کیلئے تیار ہیں آئندہ چند روز میں اعلی سطح اجلاس بلاکر الیکشن کے حوالے سے طریقہ کار واضح کیا جائیگا ،ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج کو تعینات کیا جائیگا ،بلوچستان میں حالات 2013کی نسبت بہتر ہیں ،کالعدم تنظیمیں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہیں ،امن وامان قائم کرنے کیلئے سیکیورٹی فورسز نے گراں قدر قربانیاں دی ہیں ،الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے ،یہ بات انہوں نے ہفتے کو ’’این این آئی ‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہاکہ الیکشن کے حوالے سے آئندہ چند روز میں ایس او پی تیار کرلی جائے گی ،جس کے تحت تمام اداروں کو انکا کردار وضع کیا جائیگا ،الیکشن میں سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج نبھائے گی تاکہ پرامن انتخابات کو ممکن بنایا جاسکے ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے اجلاس طلب کیا ہے جس میں الیکشن کے حوالے سے ماسٹر پلان بنائیں گے ،اس حوالے سے متعلقہ ڈویژنز کے کمشنرز الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں ،سیکیورٹی اداروں کی رائے اور سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک جامع پالیسی مرتب کی جائے گی تاکہ پرامن اور شفاف انتخابات کو ممکن بنایا جاسکے ،انہوں نے کہاکہ نگراں حکومت کو جو مینڈیٹ ملا ہے ہم اسے احسن طریقے سے پورا کریں گے ،ہماری کوشش ہے کہ کسی کو بھی آئندہ ماہ ہونیوالے انتخابات کے حوالے سے کوئی ابہام ،خدشہ یا گلہ نہ ہو اور عوام کی توقعات کے عین مطابق انتخابات ہواور انتخابات کے درست نتائج آسکیں ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتخابات کے دوران بدامنی کے واقعات سے بچنے کیلئے بھی مشاورت جاری ہے ،عام لوگ جو کہ سافٹ ٹارگٹ ہوتے ہیں انہیں نشانہ بنایا جاتاہے اور سب سے زیادہ نقصان ہی انہیں کا ہوتاہے جو اپنے امیدوار کیلئے کمپیئن کررہے ہوتے ہیں ،2013کا الیکشن جنگی ماحول میںہوا تھا لیکن اب ایف سی ،پولیس ،لیویز اور پاک فوج کی کڑی محنت کے بعد صوبے کے 90فیصد علاقے پرامن ہیں ،کالعدم تنظیمیں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور ایکہ دوکا ایسے واقعات کرکے اپنی ختم ہوتی ہوئی موجودگی کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں،انہوں نے کہاکہ امن وامان کی بہتری کی دلیل یہ بھی ہے کہ صوبے میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کسی نے بھی اب تک بائیکاٹ کا اعلان نہیں کیا ،اسکا سہرا سیکیورٹی فورسز کے سر جاتاہے کہ جنہوں نے شرپسندوں کے عزائم کو خاک میں ملایا ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ماضی کی نسبت اس بار زیادہ امیدوار سامنے آرہے ہیں لوگ بلاخوف وخطر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ،امید ہے کہ اس بار ٹرن آئوٹ بھی زیادہ ہوگا ،انہوں نے کہاکہ میری خواہش ہے کہ محکمہ داخلہ کیلئے ایک ایسی جامع پالیسی بناکر جائوں جو دیر پا ترقیاتی اہداف حاصل کرنے میں مدد گار ثابت ہو۔