کالاباغ ، دو ماہ کے دوران کمر مشانی میں کانگو بخار کا دوسرا کیس سامنے آگیا

ایک ہفتہ گزرنے پر کانگو وائرس بخار کی وجہ سے مریضہ کے گردے جگر اور دل فیل ہو جانے کی وجہ سے موت واقع ہو گئی

ہفتہ 23 جون 2018 19:49

کالاباغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جون2018ء) دو ماہ کے دوران کمر مشانی میں کانگو بخار کا دوسرا کیس سامنے آگیا تفصیلات کے مطابق کالاباغ کے علاقہ کمر مشانی میں انتہائی خطرناک وائرس کانگو بخار دو ماہ کے قلیل عرصہ میں دوسرا کیس سامنے آگیا کمر مشانی کے محلہ سرمت خیل کی رہائشی پچاس سالہ خاتون نسرین زوجہ شیر محمد کو ایک ہفتہ قبل بخار کی شکایت ہوئی جسے علاج کی غرض سے آر ایچ سی کمرمشانی لے جایا گیا لیکن بخار کم نہ ہوا تو پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کرانے کے بعد افاقہ نہ ہوا تو سکینہ ہسپتال میانوالی داخل کروا دیا گیا لیکن میانوالی میں کانگو بخار کے ٹسٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر اس کی بیماری کی تشخیص نہ کر سکے اور مریضہ کو ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی ریفر کر دیا جہاں پر ڈاکٹروں نے مبینہ طور پر مریضہ کو انتہائی خطرناک وائرس کانگو بخار کی مریضہ قرار دیا اور اس کا علاج شروع کر دیا لیکن ایک ہفتہ گزرنے پر کانگو وائرس بخار کی وجہ سے مریضہ کے گردے جگر اور دل فیل ہو جانے کی وجہ سے موت واقع ہو گئی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ظفر کمال ٹیم کے ہمراہ وفات پا جانے والی خاتون کے گھر پہنچ گئے محکمہ صحت میانوالی کی عدم توجہی اور عوام کو علاج کی بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے کئی گھر اجڑ چکے ہیں اتنے قلیل عرصہ میں اس علاقہ میں کانگو بخار جیسی خطرناک بیماری کا ہونا انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کر گیا ہے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے اہل علاقہ نے ڈپٹی کمشنر میانوالی سمیت محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے اس مسئلہ کی طرف خصوصی توجہ دینے کی اپیل کی ہے

متعلقہ عنوان :