سجاول: سرکاری املاک پر قبضے بدستور جاری

ْ ضلع بننے کے پانچ سال بعد بھی ضلعی دفاتر کا قیام عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے مکمل نہ ہوسکا

ہفتہ 23 جون 2018 21:06

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2018ء) سجاول ضلع بھرمیں سرکاری املاک پر قبضے بدستور جاری ہیں ،سجاول ضلع بننے کے پانچ سال بعد بھی ضلعی دفاتر کا قیام عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے مکمل نہ ہوسکاہے ، جبکہ سجاول میںسرکاری عمارتوں پر غیرمتعلقہ افراد نے قبضہ جمارکھاہے ، سرکاری آفیسوں کی عمارتوں ، کوارٹروں اور دیگرایراضی پر قبضے بدستورموجود ہیں ، سجاول میں فلٹرپلانٹ کو ناکارہ بناکر اس کے اندرپلاٹنگ کرکے پختہ قبضے کئے گئے ہیں جبکہ پرانی ایس ڈی ایم آفس، مختیارکار، جیل گھاٹ کی پرانی عمارتوں پر قبضے ہیں ، سرکاری ہائی اسکول ، کالیج ،ہائی ویز، سمیت دیگرپلاٹوں پر قبضے موجود ہیں ، دھوبی گھاٹ اور اس کے ملحقہ علاقے پرقبضہ ہوچکاہے اسی علاقے میں محکمہ آبپاشی کی پوری نہرکو غائب کردیاگیاہے واٹرسپلائی تالاب کے نزدیک سے نکلنے والی نہر اوڈھرواہ کو قبضے کرکے گھر، دکانیں ، سی این جی اسٹیشن بنادئے گئے ہیں جبکہ اسی نہرسے محکمہ جنگلات کی نرسری کو پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے اور نرسری میں گٹرکاپانی استعمال کیاجارہاہے ، علاوہ ازیں شہرمیںچائناکٹنگ اور کچراخانوں پر قبضے کرلئے گئے ہیں جبکہ خالی پلاٹوں پر مختلف دعوے دار پیداہوگئے ہیں جنہوں نے کاغذات ہونے کا بھی دعویٰ کررکھاہے ، ذرائع کاکہناہے کہ ضلع کے قیام کے بعد سجاول میں لینڈمافیانے روینیواور دیگرمحکموں کے بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے جعلی کاغذات بنواکرقبضے شروع کئے اور ان جعلی کاغذات کی بنیاد پر قبضہ مافیانے جعلی ہائوسنگ اسکیمیں متعارف کراکے لوگوں سے لاکھوں روپے بٹورلئے، کاغذات کی منتقلی کے لئے آج تک سینکڑوں افراد دربدر ہوکررہ گئے ہیں نہ انہیں کاغذات مل رہے ہیں اور نہ ہی لینڈمافیاپیسے واپس کررہی ہے ، ذرائع کا کہناہے کہ بااثرسیاسی افراد کی وجہ سے لینڈمافیا اور جعلی کاغذات تیارکرنے والے سرکاری عملہ کے خلاف کاروائی نہ ہوسکی ہے ، لینڈمافیاکی جانب سے شریف شہریوں کو حراساں بھی کیاجارہاہے ، جن کی شکایات اعلیٰ سطح تک ارسال کی گئیں ہیں ، مقامی شہریوں نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ سرکاری اور پبلک پراپرٹی پر قبضے ختم کرائے جائیں ، اور جعلی کاغذات بنوانے والی لینڈمافیاکو بے نقاب کیاجائے ۔

#

متعلقہ عنوان :