لاڑکانہ ضلع کے مشہور سیاسی و سماجی شخصیت انجینئر سیف اللہ ابڑو نے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی کے خلاف بغاوت کردی

این ای 201 اور پی ایس 12 پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سابق صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے مدمقابل انتخاب لڑنے کا اعلان

ہفتہ 23 جون 2018 22:22

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2018ء) پیپلز پارٹی کے رہنما اور لاڑکانہ ضلع کے مشہور سیاسی و سماجی شخصیت انجینئر سیف اللہ ابڑو نے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی کے خلاف بغاوت کردی، سیف اللہ ابڑو کی جانب سے لاڑکانہ کی قومی اسمبلی کے حلقے این ای 201 اور پی ایس 12 پر آزاد امیدوار کی حیثیت سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سابق صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے مدمقابل انتخاب لڑنے کا اعلان۔

گذشتہ روز لاڑکانہ شہر کے سچل کالونی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ عام انتخابات میں میرا اصل مقابلہ سابق صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے ساتھ ہے، سہیل سیال نے عوام کے ساتھ دھوکہ کرکے عوام کو لوٹا، انہوں نے لاڑکانہ ضلع میں ہر طرح تباہی کی جس پر خاموش رہنما مناسب نہیں سمجھتا، سہیل سیال نے نہ صرف ناجائز اثاثے بنائے بلکہ انتظامی مشینری کی زور پر کرپشن اور رشوت کے بازار کو فروغ دیا اپنی طاقت اور جبر کے زور پر سرکاری اداروں میں کرپشن کے کاروبار کرکے ایک نظام قائم کردیا، سرکاری نظام کو مکمل طور پر مفلوج بنادیا اور اب عوام کو دوبارہ لوٹنے کے لیے میدان میں آیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے پیپلز پارٹی نہیں چھوڑی اور پارٹی قیادت مافیاؤں کے کہنے پر مجھے ٹکٹ دینے دینے میں نظرانداز کردیا، اس سے قبل عام انتخابات میں رتوڈیرو کے حلقے سے میں نے 10 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے اب اگر فریال تالپور اس حلقے سے ووٹ لینا چاہیں تو میرے پاس آئیں تو میں سوچ ویچار کے بعد فیصلہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا انتخابی مہم چلاؤں گا اور زیادہ سے زیادہ ووٹ دلوانے کے لیے کوششوں کروں گا۔