مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے والے ایرانی طلباء کو سزائیں،جیلوں میں ڈالنے کا حکم

ایران کی ایک عدالت نے آٹھ سے دس سال قید کی سزائیں سنادیں،سزاپانیوالوںمیں ایک 12سالہ بچہ بھی شامل

اتوار 24 جون 2018 14:10

مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے والے ایرانی طلباء کو سزائیں،جیلوں میں ..
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2018ء) ایران میں مہنگائی اور معاشی استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے والے طلباء کو نام نہاد انقلاب عدالتوں کی جانب سے کڑی سزائیں دی جا رہی ہیں اور انہیں قید وبند میں ڈال کرحکومتی ناکامیوں پرعوام کا منہ بند کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق ایران کی ایک عدالت نے مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے والے جامعات اور اسکولوں کے طلباء کی بڑی تعداد کو جیلوں میں ڈالنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

ان میں سے بعض کو آٹھ سے دس سال قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ سزا پانے والوں میں ایک 12 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ایرانی صدر کی خاتون مشیرہ برائے شہری حقوق شھیندخت مولا وری نے شکایت کی ہے کہ حکومت کو علم ہے کہ عدالت نے جامعات کے طلباء کو مہنگائی کے خلاف آواز بلند کرنے پر کڑی سزائیں دینا شروع کی ہیں۔ایک بیان میں شھیندخت مولا وری نے کہا کہ حکومت طلباء کو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو طلباء کو دی جانے والی سزاؤں کا علم ہے اور اب ہم ان کے کیسز کی پیروی کررہے ہیں تاکہ سزاؤں پر نظر ثانی کرائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :