بلوچستان عوامی پارٹی نے اب تک قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کیلئے 2سو امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے

قومی اسمبلی کے 16اور صوبائی اسمبلی کی 51اور خواتین و اقلیتوں کی 14نشستوں کیلئے حتمی ٹکٹ جاری کئے جائیں گے،پاکستان ورکرز پارٹی نے ہمارے ساتھ اتحاد کیا ہے، میر جام کمال خان عالیانی ودیگر کی پریس کانفرنس

اتوار 24 جون 2018 18:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی صدر میر جام کمال خان عالیانی نے کہاہے کہ ہماری پارٹی نے اب تک قومی اسمبلی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 2سو امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے ہیں کیونکہ بہت سے حلقوں سے 3سے زیادہ امیدوار میدان میں تھے ،قومی اسمبلی کی 16 او رصوبائی اسمبلی کی 65نشستوں کیلئے ہم نے امیدواروں کی ٹکٹیں جار ی کی ہے جن کو ٹکٹیں جاری کئے گئے ہیں ان امیدواروں کی بارے جانچ پڑتال کی جائے گی اور صرف قومی اسمبلی کی 16اور صوبائی اسمبلی کی مردوں کی 51نشستوں پر پارٹی ٹکٹ جاری کئے جائیں گے جبکہ 14مخصوص نشستیں جن میں خواتین اور اقلیت کے ارکان بھی شامل ہیں ان کو ٹکٹیں دیئے جائیں گے ،انہوں نے یہ بات اتوار کے روز پاکستان ورکرز پارٹی کے چیئرمین بلال احمد کاکڑ کی جانب سے بلوچستان عوامی پارٹی کیساتھ اتحاد کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر سینیٹر انوارالحق کاکڑ ،پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری منظور احمد کاکڑ ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات چوہدری شبیر ،پارٹی کے رکن علائو الدین کاکڑ ودیگر افراد بھی موجود تھے ،میر جام کمال نے کہاکہ پاکستان ورکرز پارٹی نے ہمارے ساتھ اتحاد کیا ہے اور انشا اللہ یہ اتحاد آئندہ بھی جاری رہیگا ،انہوں نے کہاکہ عام انتخابات 25جولائی کو ہورہے ہیں ،جس کیلئے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کیلئے بہت سے امیدواروں نے درخواستیں جمع کی تھی جو 2سو سے زیادہ تھی سب نے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں اب ان میں سے جانچ پڑتال کی جائے گی اور بلوچستان میںقومی اسمبلی کی 16نشستوں پر اور صوبائی اسمبلی کی 51نشستوں پر امیدواروں کے نام فائنل کئے جائیں گے ،14مخصوص خواتین اور اقلیت کی نشستوں پر بھی فیصلہ کیا جائیگا ،انہوں نے کہاکہ ہم جو وعدہ کرتے ہیں اسے پورا کریں گے انشاء اللہ انتخابات کے موقع پر ہم دیگر سیاسی جماعتیں جن کیساتھ بی این پی (عوامی )، بلوچستان نیشنل پارٹی ،نیشنل پارٹی ،جمعیت علماء اسلام سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کریں گے اور صوبے میں ملکر حکومت بنائیں گے اب عوام سے وہی وعدے کئے جائیں گے جو پورے کئے جاسکتے ہیں ،عوام باشعور ہوچکے ہیں انہیں سبز باغ دیکھا کر نہیں بہلایا جاسکتا ،انہوں نے کہاکہ آنیوالے دور میں تمام سیاسی جماعتوں کو بلوچستان کے عوام کیلئے عملی طورپر کام کرکے دیکھا نا ہوگا ورنہ آئندہ انتخابات میں وہ پارٹی بالکل ختم ہوجائیں گی جو لوگوں کو سبز باغ دیکھا تی ہے ،انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے امیدوار خیرجان بلوچ پر گزشتہ روز حملہ کیا گیا تھا اس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں یہ ایک بزدلانہ فعل ہے ،انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ بلوچستان میں مختلف جماعتوں میں وہی چہرے ہیںجو پہلے تھے صرف کپتان تبدیل ہوتے ہیں اگر نیت صاف ہوں تو سب کچھ وقت پر ہوسکتا ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی مقبولیت کا انداز ہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتاہے کہ ڈیرہ غازی خان اور راولپنڈی سے بھی عام انتخابات حصہ لینے کیلئے امیدواروں نے بھی ہماری پارٹی سے رابطہ قائم کیا ہے ،پارٹی کے جنرل سیکرٹری منظور احمد کاکڑ نے پاکستان ورکرز پارٹی کا ہمارے ساتھ اتحاد کرنے کو خوش آئندہ قرار دیا اور پارٹی کے چیئرمین بلال احمد کو مبارکبادی اور اس امید کا اظہار کیاکہ پارٹی اس سے مزید مضبوط اور مستحکم ہوگی ،سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے پاکستان ورکرز پارٹی کے چیئرمین بلال احمد کا کڑ کو مبارکباد دی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ انکے اتحاد سے ہماری پارٹی مزید مضبوط ہوگی اور وہ پارٹی کیلئے مزید کام کریں گے اس سے قبل پاکستان ورکرز پارٹی کے چیئرمین بلال احمد کاکڑ نے کہاکہ ہماری پارٹی عام انتخابات میں حصہ نہیں لے گی ،بلوچستان عوامی پارٹی کیساتھ اتحاد کررہی ہے اور ہم انتخابات میں انکے امیدواروں کیساتھ مکمل تعاون کریں گے انشاء اللہ صوبے میں ہماری پارٹی کامیاب ہوگی اور حکومت بنائے گی ،انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے تمام سیاسی پارٹیاں ملکر کام کریں۔