جوہری ڈیل میں تبدیلی یا خاتمہ ایرانی رجیم اور ملک ٹوٹنے پر منتج ہو گا، ایران کا بین الاقوامی برادی کوانتباہ

یورپی ممالک کے ڈومور کے مطالبے پر اب کچھ نہیں کیا جائے گا ،جواد ظریف ہمارے دشمن کا ہدف حکومت نہیں ایران کی تباہی ہے، ایرانی رجیم ناکام ہونے کی صورت میں حکومت غیر وں کے ہاتھ ہو گی

پیر 25 جون 2018 13:54

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2018ء) ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بین الاقوامی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری ڈیل میں تبدیلی یا خاتمہ ایرانی رجیم اور ملک ٹوٹنے پر منتج ہو گا، یورپی ممالک کے ڈومور کے مطالبے پر اب کچھ نہیں کیا جائے گا،ہمارے دشمن کا ہدف ایرانی رجیم یا حکومت نہیں بلکہ وہ پورے ایران کو تباہ کرنا ہے، کوئی یہ تصور بھی نہ کرے کہ اگر ایرانی رجیم ناکام ہوتی ہے حکومت اس کے ہاتھ میں آجائے گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے خبردار کیا ہے کہ اگر جوہری سمجھوتہ ناکام ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں ایرانی رجیم ختم اور ملک ٹوٹ سکتا ہے۔ ایرانی ایوان صنعت وتجارت کے مندوبین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن کا ہدف ایرانی رجیم یا حکومت نہیں بلکہ وہ پورے ایران کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

جواد ظریف نے مزید کہا کہ ہم ایرانی سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔

اصلاح پسند، بنیاد پرست، غیر جانب دار، اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے مخالف اور حکومت کی اپوزیشن سب کوخطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نہ سمجھو کہ حسن روحانی کی حکومت گئی تو کوئی بنیاد پرست کامیاب ہوجائے گا۔ کوئی یہ تصور بھی نہ کرے کہ اگر ایرانی رجیم ناکام ہوتی ہے حکومت اس کے ہاتھ میں آجائے گی۔ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا تزویراتی ہدف تہران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے سے نکلنا تھا۔

اگر یہ معاہدہ ناکام ہوتا ہے تو ایران کے لیے انتہائی خطرناک ہوگا۔ ایرانی رجیم کے پاس کوئی راستہ نہیں مگر ہمیں اس سے نکلنا ہوگا۔جواد ظریف نے مزید کہا کہ یورپی ممالک جوہری معاہدہ بچانے کے لیے ڈو مور کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ اگرچہ ان کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :