دنیا کا سب سے چھوٹا کمپیوٹر ایجاد ،

مائیکرو موٹے کمپیوٹر کی لمبائی و چوڑائی 0.3ملی میٹر ہے ماہرین اسے طبی آزمائش مثلا کینسر اور جسمانی امراض کی شناخت کیلیے استعمال کرسکتے ہیں

پیر 25 جون 2018 15:08

مشی گن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2018ء) امریکی ریاست مشی گن کے ماہرین نے دنیا کا سب سے چھوٹا کمپیوٹر ایجاد کر لیا، مائیکرو موٹیکمپیوٹر کی لمبائی اور چوڑائی 0.3 ملی میٹر ہے،کمپیوٹرصرف ایک کام کرتا ہے اور وہ درجہ حرارت کی پیمائش ہے، ماہرین اسے طبی آزمائش مثلا کینسر اور جسمانی امراض کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ بین الاقوامی ذرائع کے مطابق امریکی یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہرین نے دنیا کا سب سے چھوٹا کمپیوٹر بنالیا ہے جس کی لمبائی اور چوڑائی 0.3 ملی میٹر ہے۔

اس کامیابی کے بعد یونیورسٹی آف مشی گن نے آئی بی ایم کے مختصر ترین کمپیوٹر کا ریکارڈ توڑ ڈالا ہے تاہم آئی بی ایم اور خود مشی گن ماہرین کو یقین نہیں کہ یہ کمپیوٹر ہے بھی یا نہیں کیونکہ کمپیوٹر بند کرتے ہی پروگرامنگ اور میموری ختم ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

مشی گن یونیورسٹی میں کمپیوٹر انجینئرنگ کے پروفیسر ڈیوڈ بلا نے اسے تیار کیا ہے جس نے مارچ 2018 میں آئی بی ایم کے بننے والے ایک باریک ترین کمپیوٹر کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

اسے مائیکرو موٹے کا نام دیا گیا ہے جس کے سامنے چاول کا دانہ بھی بہت بڑا دکھائی دیتا ہے۔ یہ کمپیوٹرصرف ایک کام کرتا ہے اور وہ درجہ حرارت کی پیمائش ہے۔ یہ اتنا حساس ہے کہ ٹرانسمیشن ایل ای ڈی بھی اس کے اندر خلل ڈال سکتی ہے۔اتنے چھوٹے کمپیوٹر کی تیاری میں تخلیق کار کو اپنا مقصد محدود کرنا پڑا ہے اور یہ روشنی کی مدد سے آن یا آف ہوتا ہے۔

اس میں ڈائیوڈز کے ذریعے کیپیسٹرز کا سوئچ کھولا اور بند کیا جاتا ہے اور یہ معمولی بجلی استعمال کرتا ہے لیکن یہ چھوٹے سے علاقے میں معمولی سی تبدیلی بھی نوٹ کرسکتا ہے جن میں خلیات کے گوشے، صحت مند خلیات کے مقابلے میں قدرے گرم رسولیوں کی شناخت اور دیگر حساس امور انجام دے سکتے ہیں۔اسی بنا پر ماہرین اسے طبی آزمائش مثلا کینسر اور جسمانی امراض کے لیے استعمال کرسکتے ہیں یہاں تک کہ گھونگھے جیسے ایک چھوٹے کیڑے میں بھی بایو کیمیکل عمل کی شناخت کی جاسکتی ہے۔اگرچہ اس میں مکمل طور پر پروسیسر لگا ہے لیکن بجلی بند کرتے ہی اس کا ڈیٹا اور معلومات غائب ہوجاتی ہے۔ اسی بنا پر بعض افراد اسے کمپیوٹر کہنے میں ہچکچارہے ہیں۔