لاہور کے کئی حلقوں میں مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات برقرار
حمزہ شہباز بھی اختلافات ختم کروانے میں ناکام ہو گئے،کچھ اختلافات مریم نواز کے خلاف ایک سازش ہیں۔ نواز شریف کا موقف
سمیرا فقیرحسین منگل 26 جون 2018 11:37
(جاری ہے)
این اے 125 میں ن لیگی رہنما بلال یاسین کے مخالف ن لیگی گروپ کی وجہ سے مریم نواز کے اس حلقے سے الیکشن لڑنے یا نہ لڑنے پر دوبارہ غور شروع ہو گیا ہے۔
دوسری جانب لندن میں مقیم قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے این اے 125 میں بھی ن لیگ کے گروپوں میں اختلافات کو مریم نواز کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر مقامی قیادت نے خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے؟ اختلافات ابھی تک ختم کیوں نہیں کروائے گئے؟ اس ضمن میں قائد مسلم لیگ ن نوازشریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا ہے۔ این اے 125میں بلال یاسین اور ایاز بوبی گروپ کے درمیان شدید اختلافات ہیں ، پی پی 161 سے فیصل سیف کھوکھر کو ٹکٹ نہ ملنے پر افضل کھوکھر اور سیف الملوک کھوکھر بھی ن لیگی قیادت سے سخت نالاں ہیں۔ این اے 123 میں ملک ریاض اور غزالی سلیم بٹ کے مابین شدید اختلافات ہیں جبکہ پی پی 147میں میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کے مقابلے میں ن لیگ کے ہی سابق ڈپٹی مئیر اصغر بٹ کے بطور آ زاد اُمیدوار کھڑا ہونے اور دیگرکئی حلقوں میں بھی ن لیگ کے ورکرز کی طرف سے ٹکٹوں کی غلط تقسیم پر شدید احتجاج کے باعث مسائل میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق این اے 125میں مریم نواز کے الیکشن لڑنے کے اعلان کے باوجود نہ تو مرکزی دفتر بن سکا اور نہ ہی باقاعدہ انتخابی مہم کا آغاز کیا جا سکا ہے۔ اس حلقہ میں ن لیگ کے اندر شدید گروپنگ کی وجہ سے پہلے اختلافات ختم کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ سیف کھوکھر کے بیٹے فیصل سیف کھوکھر کو نوازشریف نے ٹکٹ دینے کا اعلان کیا تھا مگر مسلم لیگ ن کی طرف سے جاری کردہ ٹکٹوں کی فہرست میں ان کی جگہ شبیر کھوکھر کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے جس پر کھوکھر برادران پارٹی قیادت سے سخت نالاں ہیں۔ حلقہ این اے 123میں غزالی سلیم بٹ اور ملک ریاض کے اختلافات کی وجہ سے ن لیگ دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور پارٹی کے سینئیر رہنما حمزہ شہباز شریف کی جانب سے دونوں میں صلح کروانے کے باجود کارکن ایک دوسرے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں ۔حمزہ شہباز شریف کے حلقے میں صوبائی سیٹ پر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کے مقابلے میں ن لیگ کے ہی سابقہ ڈپٹی مئیر اصغر بٹ آ زاد حیثیت سے کھڑے ہوگئے اور ن لیگ کا ایک بڑا دھڑا ان کے ساتھ ہے ۔ سہیل شوکت بٹ کو ٹکٹ نہ ملنے پر ان کے حمایتیوں نے شیخ روحیل اصغر کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا۔مزید اہم خبریں
-
حکومت اپوزیشن مذاکرات، پبلک اکاؤنٹس و دیگر کمیٹیوں کی تشکیل کا فارمولا طے پانے کا امکان
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.