افغان حکومت اورطالبان نے جامع مذاکرات کی نوید سنائی ہے،امریکی وزیردفاع

پہلی مرتبہ طالبان نے افغانستان کے سرکاری فوجیوں کے ساتھ ملکر کر روزہ افطار کیا اور اکٹھے عید منائی،انٹرویو

منگل 26 جون 2018 12:20

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے کہاہے کہ افغانستان میں حکومت اور طالبان کے درمیان 17 برس سے جاری لڑائی کے بعد دونوں فریقین میں جامع مذاکرات شروع ہونے کے حوصلہ افزا اشارے ملے ہیں ،اسی طرح پہلی مرتبہ طالبان نے افغانستان کے سرکاری فوجیوں کے ساتھ ملکر کر روزہ افطار کیا اور اکٹھے عید منائی،میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں جم میٹس نے کہاکہ حالیہ دنوں میں افغانستان کے صدر اشرف غنی کی طرف سے طالبان کو تین روزہ جنگ بندی کی پیشکش پر طالبان نے رضامندی ظاہر کی جو حوصلہ افزا ہے۔

(جاری ہے)

اس سمجھوتے کے بعد رمضان کے مہینے کے اختتام پر عید کی تعطیلات کے دوران تین روز تک لڑائی بند رہی۔ تین دن کی یہ مدت گزرنے کے بعد افغانستان کی حکومت نے جنگ بندی میں یک طرفہ طور پر توسیع کا اعلان کر دیا۔ تاہم طالبان نے توسیع سے انکار کرتے ہوئے 17 جون سے حملے دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔امریکی وزیر دفاع میٹس کا کہنا تھا کہ اگرچہ طالبان نے جنگ بندی میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا تھا، اٴْن کیلئے یہ بات حوصلہ افزا تھی کہ جنگ بندی کے دوران طالبان نے افغانستان کے سرکاری فوجیوں کے ساتھ ملکر کر روزہ افطار کیا اور اکٹھے عید منائی۔