چین غیر معقول یا نا جائز تجارتی منافع کی جستجو نہیں کرتا ، تجارتی جنگ میں کوئی نہیں جیتے گا، چینی وزیر اعظم

فریقین کو تجارتی تحفظ پسندی اپنانے کی بجائے تجارت کے مجموعی حجم کو بڑھانا چاہیئے، چین اور یورپی یونین دنیا کی اہم معیشتیں ہیں، پورپی یونین کے ساتھ مل کر کثیر الطرفہ اور آزاد تجارت کے تحفظ کیلئے صلاح و مشورہ کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں ، رواں سال چین اور پورپی یونین کے درمیان ہمہ پہلو اسٹرٹیجک ساتھی کے تعلقات کے قیام کی پندرہویں سالگرہ منائی جارہی ہے چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کی فرانسیسی ہم منصب اور یورپی کمیشن کے نائب چیرمین جیرکی کاٹین سے ملاقات میں گفتگو

منگل 26 جون 2018 13:10

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ چین غیر معقول یا نا جائز تجارتی منافع کی جستجو نہیں کرتا ، تجارتی جنگ میں کوئی نہیں جیتے گا، مختلف فریقوں کو تجارتی تحفظ پسندی اپنانے کی بجائے تجارت کے مجموعی حجم کو بڑھانا چاہیئے،چین اور یورپی یونین دنیا کی اہم معیشتیں ہیں، چین پورپی یونین کے ساتھ مل کر کثیر الطرفہ اور آزاد تجارت کے تحفظ کے لئے صلاح و مشورہ کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، رواں سال چین اور پورپی یونین کے درمیان ہمہ پہلو اسٹرٹیجک ساتھی کے تعلقات کے قیام کی پندرہویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق یورپی کمیشن کے نائب چیرمین جیرکی کاٹین نے بیجنگ میں چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کی اس موقع پر وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا کہ چین اور یورپی یونین دنیا کی اہم معیشتوں میں سے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت عالمی صورتحال کے عدم استحکام کے پیش نظر چین پورپی یونین کے ساتھ مل کر کثیر الطرفہ اور آزاد تجارت کے تحفظ کے لئے صلاح و مشورہ کو مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اقتصادی عالمگیریت اور عالمی معیشت کی ترقی کے لئے بھی خدمات سرانجام دینا چاہتا ہے۔

لی کی چیانگ نے مزید کہا کہ رواں سال چین اور پورپی یونین کے درمیان ہمہ پہلو اسٹرٹیجک ساتھی کے تعلقات کے قیام کی پندرہویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔انہوں نے اگلے ماہ منعقد ہونے والی چین اور یورپی یونین کے سربراہوں کی ملاقات میں چین-یورپی یونین سرمایہ کاری معاہدے پر مذاکرات اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے سمیت مختلف شعبوں میں مثبت نتائج حاصل کرنیکی توقع کی۔

یورپی کمیشن کے نائب چیرمین جیرکی کاٹین نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر یورپی یونین اور چین کو ساتھ مل کر تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کر کے کثیر الطرفہ اور آزاد تجارت کا تحفظ کرنا چاہیئے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین-چین سرمایہ کاری معاہدے پر مذاکرات میں مثبت پیش رفت حاصل ہو سکے گی۔ دوسری طرف چینی وزیر اعظم نے چین کے دورے پر آئے ہوئے فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ سے پچیس تاریخ کو بیجنگ میں ملاقات کی۔

فریقین نے توانائی ، سائنس وٹیکنالوجی ،زرعی خوراک اورطب و صحت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کی دس سے زیادہ دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔لی کی چیانگ نے کہا کہ چین فرانس کے ساتھ ہمہ گیر تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔دونوں ممالک کو ایٹمی توانائی اور خلابازی سمیت دیگر شعبوں میں بڑے منصوبوں کو عمل میں لانا چاہیے۔

اس کے علاوہ ڈیجیٹل معیشت ، اے آئی اور اعلی معیار کی مشینری سمیت مختلف شعبوں میں تخلیقی تعاون کو بھی مضبوط بنانا چاہیئے۔چینی وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ تجارتی سرمایہ کاری کو مزید سہولتیں میسر ہونگی ،زرعی خوراک ، مالیات،جدت کاری اور طب و صحت کے شعبوں میں تعاون کو بھی مضبوط بنایا جانا چاہیئے۔فرانسیسی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چین کے ساتھ مل کر حقیقت پسندانہ تعاون اور باہمی سیاسی اعتماد کو بڑھاتے ہوئے دنیا میں غیریقینی صورتحال سے مشترکہ طورپر نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرانس چین کے ساتھ مل کر کثیرالطرفہ اور آزاد تجارتی نظام کا تحفظ کرے گا۔صحافیوں سے مشترکہ ملاقات کے دوران چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین غیر معقول یا نا جائز تجارتی منافع کی جستجو نہیں کرتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی جنگ میں کوئی نہیں جیتے گا۔ مختلف فریقوں کو تجارتی تحفظ پسندی اپنانے کی بجائے تجارت کے مجموعی حجم کو بڑھانا چاہیئے۔