سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل کا ہائی لاسز فیڈرز کو آﺅٹ سورس کرنے کا فیصلہ

بجلی کی چوری اور لائن لاسز کو محدود کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مراعات دی جائیں گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 جون 2018 14:21

سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل کا ہائی لاسز فیڈرز کو آﺅٹ سورس کرنے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون۔2018ء) سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل نے متفقہ طور پر ہائی لاسز فیڈرز کو آﺅٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ گردشی قرضے اور لائن لاسز کو محدود کرنے کے لیے ہائی لاسز فیڈرز کی میٹر ریڈنگ، بلنگ اور بل کی وصولی کا عمل نجی کمپنی کو برابری مگر سالانہ بنیاد پر دیا جائے گا۔سینیٹ کی تکنیکی کمیٹی کی سربراہی سینیٹر نعمان وزیر نے کی اور مذکورہ فیصلہ پاور ڈویژن سے مشاورت کے بعد سامنے آیا۔

بجلی کی چوری اور لائن لاسز کو محدود کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی (ڈسکو) میں 200 پولیس اہلکار اور 2 مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں گے اور تمام افراد کی تنخواہیں ڈسکو ادا کرنے کی پابند ہوگی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ چینی کمپنی کی جانب سے پیش کش کردی گئی ہے تاہم کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں اور اشتہارات دے کر دیگر کپمنیوں کو بھی مدعو کیا جائےگا۔

کمیٹی کے مطابق نجی کمپنی ڈسکو کے ملازمین کو برطرف کرنے کا حق نہیں رہ سکے گی بلکہ اضافی مراحات کے مستحق ہوں گے۔آزمائشی مرحلے میں پشاور الیکڑک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو نجی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا جہاں سب سے زیادہ لائن لاسز ریکارڈ کیے گئے۔چوری کی نشاندہی پر صارف سے وصول کی جانے والے جرمانے میں سے 40 فیصد کمپنی کے ملازمین ، 20 فیصد چوری سے متعلق آگاہی دینے والے ، 10 فیصد وکیل اور 10 فیصد پولیس اسٹیشن کو فراہم کیے جائیں گے۔

کمیٹی میں تجویز پیش کی گئی کہ لو ٹینشن (ایل ٹی) سرکٹ سےنیو کنکشن کی فراہم کا عمل ختم کرکے اسے 5 کے وی یا اس سے زائد ٹرانسفارمر سے جڑ جائے گا جبکہ ٹرانسفارمر کے اخراجات صارف، ایم پی اے یا ایم این اے کے فنڈ یا پھر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ادا ہوں گے۔اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ پاور ڈویژن بجلی کی چوری اور شریعت کی رو سے روزمرہ زندگی میں اس پر اثرات سے متعلق فتویٰ بھی حاصل کریگا۔